aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अलामत"
دربار میں اب سطوت شاہی کی علامتدرباں کا عصا ہے کہ مصنف کا قلم ہے
پھول تھے رنگ تھے لمحوں کی صباحت ہم تھےایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے
تجھ کو سوچوں تو ترے جسم کی خوشبو آئےمیری غزلوں میں علامت کی طرح تو آئے
موت کی پہلی علامت صاحبیہی احساس کا مر جانا ہے
یہ محبت کی علامت تو نہیں ہے کوئیتیرا چہرہ نظر آتا ہے جدھر جاتے ہیں
ز بسکہ مشق تماشا جنوں علامت ہےکشاد و بست مژہ سیلی ندامت ہے
یہ سب ترے مرے اظہار کی علامت ہیںشفق کے رنگ میں شعلہ، لہو، زباں اور پھول
ایک صدا یہ آتی ہے میری خواب گاہوں میںدل کو چین آ جانا درد کی علامت ہے
جب آئنے میں نظر آئے کوئی اور ہی شخصہے پہلی پہلی علامت یہی محبت کی
آج کے دور کی علامت ہیںفلسفی ذہن سوچتے چہرے
میں عبادت بھی ہوں میں محبت بھی ہوں زندگی کی نمو کی علامت بھی ہوںمیری پلکوں پہ ٹھہری نمی نے کہا اس نمی کے لئے ایک تازہ غزل
میں نئی شام کی علامت ہوںخاک سورج کے منہ پہ مل دوں گا
تجھ سے کہنے کی کوئی بات نہ کرنا تجھ سےکنج تنہائی میں بس خود کو علامت کرنا
کھنچی ہوئی ہیں افق سے دل تک علامت وصل کی لکیریںمگر یہ زندہ کئی قبیلوں کا خوں بہانے کے بعد ہوں گی
نکلنا گھر سے باہر بھی علامت ہے تصادم کیجسے تنہائی چھوڑے گی اسے خطرہ پکڑ لے گا
بہت لمبا سفر طے ہو چکا ہے ذہن و دل کاتمہارا غم علامت کے سوا کیا رہ گیا ہے
میں جانتا ہوں علامت ہے ضعف ہمت کیجسے نصیب سے تعبیر کر رہا ہوں میں
بدشگونی کی علامت پیش خیمہ موت کادیکھیے ہم جان دے دیں گے اگر جائیں گے آپ
لباس اس کا علامت کی طرح تھابدن روشن عبارت کی طرح تھا
ضرور کوئی علامت قضا کی پائی ہےمجھے عزیزوں نے صورت تری دکھائی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books