aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "थकन"
کبھی مل جائے تو رستے کی تھکن جاگ پڑےایسی منزل سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے
تیرے لہجے کی تھکن میں ترا دل شامل ہےایسا لگتا ہے جدائی کی گھڑی آ گئی دوست
صعوبتوں میں سفر کی کبھی جو نیند آئیمرے بدن کی تھکن نے اٹھا دیا ہے مجھے
چراغ اپنی تھکن کی کوئی صفائی نہ دےوہ تیرگی ہے کہ اب خواب تک دکھائی نہ دے
تھکن کو اوڑھ کے بستر میں جا کے لیٹ گئےہم اپنی قبر مقرر میں جا کے لیٹ گئے
اب تھکن پاؤں کی زنجیر بنی جاتی ہےراہ کا خوف یہ کہتا ہے کہ چلتے رہیے
کتنے بھی گھنیرے ہوں تری زلف کے سائےاک رات میں صدیوں کی تھکن کم نہیں ہوتی
قدم قدم پہ تھکن ساز باز کرتی ہےسسک رہا ہوں سفر کا عذاب پہنے ہوئے
کسی کی مدھ بھری آنکھوں کے آگے کچھ بھی نہیںتھکن شراب دوا غم خمار نیم شبی
صدیوں سے سفر میں ہے سمندرساحل پہ تھکن ٹپک رہا ہے
چھاؤں مل جائے تو کم دام میں بک جاتی ہےاب تھکن تھوڑے سے آرام میں بک جاتی ہے
اے دشت آرزو مجھے منزل کی آس دےمیری تھکن کو گرد سفر کا لباس دے
چہرے پہ پھیلنے لگی تعبیر کی تھکنپلکوں پہ ایک خواب بڑی دیر تک رہا
تھکن تو اگلے سفر کے لیے بہانہ تھااسے تو یوں بھی کسی اور سمت جانا تھا
خیال اسی کی طرف بار بار جاتا ہےمرے سفر کی تھکن کون اتار جاتا ہے
یہ کیوں ہمیشہ مری طلب ہی تمہیں صدا دےکبھی تو خود بھی سپردگی کی تھکن میں آؤ
شب فراق مری آنکھ کو تھکن سے بچاکہ نیند وار نہ کر دے تری سہیلی پر
عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوںرات بستر پہ میں سوتا نہیں مر جاتا ہوں
میں اپنی خستگی سے ہوا اور پائیدارمیری تھکن سے مجھ میں توانائی آئی تھی
تھکن ضروری نہیں رات بھی ضروری نہیںکوئی حسین بہانہ بنا کے سو جاؤ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books