تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "हीरे"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "हीरे"
غزل
اب سارے تارے کنکر ہیں اب سارے ہیرے پتھر ہیں
اس بستی میں کیوں آئے ہو اس بستی میں کیا رکھا ہے
سحر انصاری
غزل
برسوں بعد اسے دیکھا تو آنکھوں میں دو ہیرے تھے
اور بدن کی ساری چاندی چھپی ہوئی تھی سونے میں
رئیس فروغ
غزل
جو ہیروں کے روپ میں در در اپنے آنسو بانٹ رہے ہیں
ان فن کاروں پر پھینکیں گے کب تک دنیا والے پتھر