aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".qeil"
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائلجب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
دلیلوں سے اسے قائل کیا تھادلیلیں دے کے اب پچھتا رہے ہیں
ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگرکوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا
جنوں سے کند کیا ہے سو اس کے حسن کا کیلمرے سوا کسی دیوار پر لگے گا نہیں
اثر بھی لے رہا ہوں تیری چپ کاتجھے قائل بھی کرتا جا رہا ہوں
گریز کا نہیں قائل حیات سے لیکنجو سچ کہوں کہ مجھے موت ناگوار نہیں
کتنی شدت سے بہاروں کو تھا احساس مآلپھول کھل کر بھی رہا زرد خزاؤں جیسا
یہ بجا کلی نے کھل کر کیا گلستاں معطراگر آپ مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی
میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملاساقی مرے مزاج کا موسم نہیں ملا
آ رہی ہے جو چاپ قدموں کیکھل رہے ہیں کہیں کنول شاید
خشک دیوار میں سیلن کا سبب کیا ہوگاایک عدد زنگ لگی کیل تھی تصویر کے بعد
کھل جائیں کیا مزے ہیں تمنائے شوق میںدو چار دن جو میری تمنا کرے کوئی
میں نہ چاہوں تو نہ کھل پائے کہیں ایک بھی پھولباغ تیرا ہے مگر باد صبا میری ہے
داغ آنکھوں سے کھل رہے ہیں سبہاتھ دستہ ہوا ہے نرگس کا
اب ان دنوں میری غزل خوشبو کی اک تصویر ہےہر لفظ غنچے کی طرح کھل کر ترا چہرہ ہوا
وہ ناف پیالے سے سرمست کرے ورنہہو کے میں کبھی اس کا قائل نہیں آنے کا
ہو گئے پھول زخم دل کھل کرنہیں جاتی ہنسی نہیں جاتی
کچھ پھول کھل رہے ہیں سر شاخ مے کدہتم ہی ذرا یہ پھول چنو میں نشے میں ہوں
صورت گل میں کھل کھلا کے ہنساشکل بلبل میں چہچہا دیکھا
میں نے تصویر پھینک دی ہے مگرکیل دیوار میں گڑی ہوئی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books