aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "majaal"
شوق وصال ہے یہاں لب پہ سوال ہے یہاںکس کی مجال ہے یہاں ہم سے نظر ملا سکے
میں چاہتا ہوں محبت مرا وہ حال کرےکہ خواب میں بھی دوبارہ کبھی مجال نہ ہو
سر تا قدم زبان ہیں جوں شمع گو کہ ہمپر یہ کہاں مجال جو کچھ گفتگو کریں
وحدت میں تیری حرف دوئی کا نہ آ سکےآئینہ کیا مجال تجھے منہ دکھا سکے
وہ آ کے خواب میں تسکین اضطراب تو دےولے مجھے تپش دل مجال خواب تو دے
مری ہر خوشی ترے دم سے ہے مری زندگی ترے غم سے ہےترے درد سے رہے بے خبر مرے دل کی کب یہ مجال ہے
تیری محفل سے اٹھاتا غیر مجھ کو کیا مجالدیکھتا تھا میں کہ تو نے بھی اشارہ کر دیا
نہ سکت ہے ضبط غم کی نہ مجال اشکبارییہ عجیب کیفیت ہے نہ سکوں نہ بے قراری
مجال عرض تمنا کرے کوئی کیسےجو لفظ ہونٹوں پہ آیا ڈرا ڈرا سا لگا
کیا مجال ان کی نہ دیں خط کا جواببات کچھ باعث تاخیر تو ہے
اسے ہی ساتھ گوارا نہ تھا مرا ورنہکسے مجال کوئی اس کو چھینتا مجھ سے
ہمیں مجال نہیں ہے کہ بام تک پہنچیںانہیں یہ عار سر رہ گزار کیا اتریں
کسے مجال کہے کوئی مجھ کو دیوانہاگر یہ تم نے کہا ہے تو کوئی بات نہیں
ارے یہ صرف بہانہ ہے بات کرنے کامری مجال کہ جھگڑا کروں جناب کے ساتھ
فقیہ شہر کی تحقیر کیا مجال مریمگر یہ بات کہ میں ڈھونڈتا ہوں دل کی کشاد
شمار میرا بھی کرتے ہیں لوگ ان میں مگرمری مجال کہاں شاعروں میں بیٹھنے کی
چلا تو ہوں پئے اظہار درد دل دیکھوںحضور یار مجال بیاں رہے نہ رہے
مجھ کو اب غم یہ ہے کہ بعد مرےخاطر یار بے ملال نہیں
تیشے کی کیا مجال تھی یہ جو تراشے بے ستوںتھا وہ تمام دل کا زور جس نے پہاڑ ڈھا دیا
وہ بے وفا ہے ہمیں یہ ملال تھوڑی ہےہمیں بھی رات دن اس کا خیال تھوڑی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books