aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "o.Dho"
ظفرؔ اب شام کی چادر تو اوڑھوتھکا سورج ہے ڈھلنا چاہتا ہے
بس اب اقرار کو اوڑھو بچھاؤنہ ہوتے خوار جو انکار ہوتا
سانسوں کی لپٹ پا کے پگھل جائے گی چنریاوڑھو نہ بدن آگ پہ جل جائے گی چنری
جم جاؤ گے اس سردی میںاب تو مجھ کو اوڑھو پاگل
اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غممقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں
بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کیچاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی
اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادرندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لیتو خود اپنے کو آدھا کر لیا کیا
ہم کہ دکھ اوڑھ کے خلوت میں پڑے رہتے ہیںہم نے بازار میں زخموں کی نمائش نہیں کی
انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیاوحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا
پورا دکھ اور آدھا چاندہجر کی شب اور ایسا چاند
ممکن ہو تو اک تازہ غزل اور بھی کہہ لوںپھر اوڑھ نہ لیں خواب کی چادر تری آنکھیں
مقام پرورش آہ و نالہ ہے یہ چمننہ سیر گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے
رات کو چاندنی تو اوڑھا دودن کی چادر ابھی اتاری ہے
پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہےپھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں
گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہو گے کب تلکالم کشو اٹھو کہ آفتاب سر پہ آ گیا
پھر دیا پارۂ جگر نے سوالایک فریاد و آہ و زاری ہے
لیتا نہ اگر دل تمہیں دیتا کوئی دم چینکرتا جو نہ مرتا کوئی دن آہ و فغاں اور
غیر سے نفرت جو پا لی خرچ خود پر ہو گئیجتنے ہم تھے ہم نے خود کو اس سے آدھا کر لیا
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیےکہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books