aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "samundar ke"
سمندر کے کنارے اک سمندر آدمیوں کاہمارے شہر میں رہتا ہے لشکر آدمیوں کا
سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کاکہ کھیل ختم ہوا کشتیاں ڈبونے کا
طوفان سمندر کے نہ دریا کے بھنور دیکھساحل کی تمنا ہے تو موجوں کا سفر دیکھ
لو آج سمندر کے کنارے پہ کھڑا ہوںغرقاب سفینوں کے سسکنے کی صدا ہوں
ساحل پہ سمندر کے کچھ دیر ٹھہر جاؤںممکن ہے کہ موجوں کے ماتھے پہ ابھر جاؤں
سمندر کے بھنور میں کتنے منظر تیرتے ہیںاگر گہرائی میں دیکھو تو پتھر تیرتے ہیں
کر دیا خود کو سمندر کے حوالے ہم نےتب کہیں گوہر نایاب نکالے ہم نے
اک سمندر کے حوالے سارے خط کرتا رہاوہ ہمارے ساتھ اپنے غم غلط کرتا رہا
بدن سمندر کے لہروں جیسا اور آنکھ دریائے نیل جیسیہم ان میں بہہ جائیں یار لیکن تری طبیعت ہے جھیل جیسی
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کوہوائیں تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہو جائے
ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتےساحل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے
روتے ہو اک جزیرۂ جاں کو فرازؔ تمدیکھو تو کتنے شہر سمندر کے ہو گئے
ہرے سمندر کے پاس جاؤںتو وہ بھی نکلے سراب نیلا
اک سمندر کے سوکھ جانے سےسات دریا اداس تھوڑی ہیں
اک سمندر کے سرد سینے پرموج نے اضطراب لکھا ہے
ڈوب کر دیکھیے ان آنکھوں میںراز کھل جائیں گے سمندر کے
بے وقوفی ہے دشت میں ہنسنااور سمندر کے سامنے رونا
کئی مایوس ماہی گیر آخرسمندر کے کنارے سو چکے ہیں
سمندر کے کنارے سیپیوں سےکسی نے دل لکھا تھا یاد ہوگا
میں سمندر کے سفر سے لوٹ آؤںوہ اگر آواز دوبارہ لگائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books