aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shal"
یوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر میں رہا کرووہ غزل کی سچی کتاب ہے اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافرپاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں جاتا
سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کیسنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں
شام ہی سے دکان دید ہے بندنہیں نقصان تک دکان میں کیا
ہو کے وہ خواب عیش سے بیدارکتنی ہی دیر شل رہی ہوگی
خیمہ گاہ نگاہ کو لوٹ لیا گیا ہے کیاآج افق کے دوش پر گرد کی شال بھی نہیں
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کےوہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
اب جان کا میری جسم شل ہےمیں خود سے ہی ڈر کے تھک گیا ہوں
تھی جو خوشبو صبا کی چادر میںوہ تمہاری ہی شال کی ہوگی
وہ دم صبح غسل خانے میںمیرے پہلو سے شل گئی ہوگی
کڑی مسافتوں نے کس کے پاؤں شل نہیں کیے؟کوئی دکھاؤ جو بچھڑ کے ہاتھ مل نہیں رہا
شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیںمیرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے
ہم بگولوں کی طرح خاک بسر پھرتے ہیںپاؤں شل ہوں تو یہ آشوب سفر بھی جائے
شام تھی اور برگ و گل شل تھے مگر صبا بھی تھیایک عجیب سکوت تھا ایک عجب صدا بھی تھی
ہاتھ تمہارے شال میں بھیکتنے ٹھنڈے رہتے تھے
یہ زرد پتوں کی بارش مرا زوال نہیںمرے بدن پہ کسی دوسرے کی شال نہیں
کل یوم ہجر زرد زمانوں کا یوم ہےشب بھر نہ جاگ مفت میں آنکھیں نہ لال کر
یہاں تک بڑھ گئے آلام ہستیکہ دل کے حوصلے شل ہو گئے ہیں
وہ ہوا تھی شام ہی سے رستے خالی ہو گئےوہ گھٹا برسی کہ سارا شہر جل تھل ہو گیا
دروازہ کھٹکھٹا کے ستارے چلے گئےخوابوں کی شال اوڑھ کے میں اونگھتا رہا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books