aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "talent"
بھوک تخلیق کا ٹیلنٹ بڑھا دیتی ہےپیٹ خالی ہو تو ہم شعر نیا کہتے ہیں
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلےکوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیںہم کہیں ٹالنے سے ٹلتے ہیں
ان چراغوں کے تلے ایسے اندھیرے کیوں ہےتم بھی رہ جاؤ گے حیران ذرا دیکھ تو لو
دیکھے ہیں ہم نے دور کئی اب خبر نہیںپاؤں تلے زمین ہے یا آسمان ہے
اک شام کے سائے تلے بیٹھے رہے وہ دیر تکآنکھوں سے کی باتیں بہت منہ سے کہا کچھ بھی نہیں
اک ملاقات کے ٹلنے کی خبر ایسے لگیجیسے مزدور کو ہڑتال کی افواہ ملے
میں اپنے پاؤں تلے روندتا ہوں سائے کوبدن مرا ہی سہی دوپہر نہ بھائے مجھے
خاطر سے تری یاد کو ٹلنے نہیں دیتےسچ ہے کہ ہمیں دل کو سنبھلنے نہیں دیتے
میں جب سو جاؤں ان آنکھوں پہ اپنے ہونٹ رکھ دینایقیں آ جائے گا پلکوں تلے بھی دل دھڑکتا ہے
دریا بند کیا ہے کوزے میں تہذیبؔاک چابی سے سارے تالے کھولے ہیں
درد کی ساری تہیں اور سارے گزرے حادثےسب دھواں ہو جائیں گے اک واقعہ رہ جائے گا
بہت سے بند تالے کھل رہے ہیںترے سب خط اکٹھا کر رہا ہوں
دل کا وہ حال ہوا ہے غم دوراں کے تلےجیسے اک لاش چٹانوں میں دبا دی جائے
دیکھو وہ بھی ہیں جو سب کہہ سکتے تھےدیکھو ان کے منہ پر تالے اب بھی ہیں
ان کے قدموں تلے فلک اور میںصرف پہنائی فلک دیکھوں
کبھی رکا نہیں کوئی مقام صحرا میںکہ ٹیلے پاؤں تلے سے سرکتے رہتے ہیں
دل کو خدا کی یاد تلے بھی دبا چکاکم بخت پھر بھی چین نہ پائے تو کیا کروں
بیلچے لاؤ کھولو زمیں کی تہیںمیں کہاں دفن ہوں کچھ پتا تو چلے
دیواریں چھوٹی ہوتی تھیں لیکن پردہ ہوتا تھاتالے کی ایجاد سے پہلے صرف بھروسہ ہوتا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books