aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zer-e-saaya"
مسجد کے زیر سایہ خرابات چاہیےبھوں پاس آنکھ قبلۂ حاجات چاہیے
میں زیر سایہ کہیں محو خواب تھا بھی نہیںکہ آ کے دھوپ جگاتی میں جاگتا بھی نہیں
پرانے مقبروں کے زیر سایہنئے انداز کے گھر بن گئے ہیں
منزل کڑی تھی پیش نظر اور ہم سفرخوش تھے کہ زیر سایۂ دیوار یار تھے
یہ نہ سوچا تھا زیر سایۂ زلفکہ بچھڑ جائے گی یہ خوش بو بھی
دوسروں کے واسطے سایہ تو ہےزیر سایہ ہو شجر ممکن نہیں
زیر سایہ ہوں اس کے اے امجدؔجس کا سایہ نظر نہیں آتا
دوہرے پتوں کے زیر سایہ ہواسب قلم بند حال بوسے کا
زیر سایہ ہے اور سبھی دنیاہم نہیں ہیں تری امان میں کیا
وہ زیر سایۂ الطاف باغبان میں تھاجو آشیانہ زد برق بے امان میں تھا
مسجد کے زیر سایہ بیٹھے تو تھک تھکا کربولا ہر اک منارہ تجھ سے ہزار گزرے
فریاد کہ زیر سایۂ گلمیں زہر خزاں سے مر رہا ہوں
ہر طرف تپتی ہوئی دھوپ مرے ساتھ گئیزیر سایہ کسی دیوار نے سونے نہ دیا
سورج نے کتنے جسم جلائے ہیں راہ میںاتنا تو زیر سایۂ دیوار بولتے
ہیں زیر سایہ اس کے ہزاروں گدا و شاہبیرق اسے نہ کہہ یہ علم ہے فقیر کا
بوسیدگی کے خوف سے سب اٹھ کے چل دیئےپھر بھی یہ زیر سایۂ دیوار کون ہے
نہ پوچھو کون ہیں کیا مدعا ہے کچھ نہیں باباگدا ہیں اور زیر سایۂ دیوار بیٹھے ہیں
مقام خسروی و بزم جم کا ذکر ہی کیاکہ زیر سایۂ دیوار یار ہم بھی ہیں
بروئے چشم ردائے حجاب تان لی جائےوہ زیر سایۂ گل پیرہن بدلتا ہے
میں زیر سایۂ دیوار بھی ہوں خوف زدہکہ وہ نہ سایۂ دیوار چھین لے مجھ سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books