aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",SLaG"
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
''میں دھوپ میں جل کے اتنا کالا نہیں ہوا تھاکہ جتنا اس رات میں سلگ کے سیہ ہوا ہوں''
وہ غم جو اس وقت تیری بانہوںکے گلستاں میں سلگ رہا ہے
تم آ بھی جاؤ کہ گزرے ہوئے دنوں کی طرحسلگ نہ جائیں کہیں حسرتوں کی تصویریں
افق پہ ڈوبتے دن کی جھپکتی ہیں آنکھیںخموش سوز دروں سے سلگ رہی ہے یہ شام!
کھا کے تندل کہیں اعزاز سداما کو دیاساگ خوش ہو کے بدر جیؔ کا کیا نوش کہیں
ایک سے کھائے دال چپاتیایک سے کھائے ساگ اور پات
ہر اندھیرے کو تمنا ہے سلگ اٹھنے کیہر خموشی کو صدا بننے پہ اصرار ہے آج
دل سلگ اٹھتا ہے اپنے بام و در کو دیکھ کرپھیلنے لگتی ہیں جب بھی شام کی پرچھائیاں
کچھ ایسے ہیں جو زندگی کو مہ و سال سے ناپتے ہیںگوشت سے ساگ سے دال سے ناپتے ہیں
ترکاری ساگ پات زہر امرت اور دوازر سیم کوڑی لعل زمرد اور ان سوا
فلک کا ایک تقاضا تھا ابن آدم سےسلگ سلگ کے رہے اور پلک جھپک نہ سکے
وہ رزق خاشاک بن چکے تھےتمام منظر تمام چہرے جو دھیرے دھیرے سلگ رہے تھے
ہمی کو میری کچل رہی تھیمیں لمحہ لمحہ سلگ رہی تھی
کہ میری پوریں سلگ رہی ہیںمیں قطرہ قطرہ پگھل رہی ہوں
وہ اس طرح بڑھا کہ جیسے نان خشک پر کوئیسگ گرسنہ گر پڑے
جس طرح حسرتوں کے مرگھٹ میںدھیرے دھیرے سلگ رہا ہو دھواں
سگ خوں خار کو انسان نہیں کہتے ہیںدشمن جاں کو نگہبان نہیں کہتے ہیں
دھرتی دہک رہی ہےمٹی سلگ رہی ہے
جانے کس سگ زادہ خباثت کے ہاتھوںاب وہ بچے کی ماں بننے والی ہے!
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books