aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "jhaTak"
جن کے سر منتظر تیغ جفا ہیں ان کودست قاتل کو جھٹک دینے کی توفیق ملے
ہائے کیا فرط طرب میں جھومتا جاتا ہے ابرفیل بے زنجیر کی صورت اڑا جاتا ہے ابر
کن خیالات میں یوں رہتی ہو کھوئی کھوئیچائے کا پانی پتیلی میں ابل جاتا ہے
نیند میرے اعصاب پہ سوار ہو چکی ہےامید نے دامن جھٹک کر
دیواروں کے اس جنگل میں بھٹک رہے انساناپنے اپنے الجھے دامن جھٹک رہے انسان
جھٹک کر گوشۂ دامن چھڑاؤں کس طرح کیفیؔنوید صبح سنتا ہی نہیں رنگین خواب اس کا
شوخ ہوائیں چھیڑ رہی ہیںمیں بھی اپنے پنکھ جھٹک کر
جبھی تو ایسا ہوا ہے اکثرمیں اپنے ہاتھوں کو خود جھٹک کر
جو آگ بجھانے اٹھے گاجو ہاتھ جھٹک دے قاتل کا
کہ اپنی سانس روک کر کے، آنکھیں میچ کر کے سر کو آگے کر کےشانوں کو جھٹک کے
دفعتاً دور جوں ہی شام ڈھلے دیپ جلےکوئی بکھری ہوئی زلفوں کو جھٹک کر بولا
کہ ان کو رستے جھٹک چکے ہیںہر اک مسافر کے راستے میں نہ کوئی جنت نہ کوئی دوزخ
ہاتھ کو اس کے جھٹک رہا ہےپیروں میں گھنگرو چھنکاتا
جنوں میں ڈوب کے دل نے پکارا نام اپناجھٹک کے سر کو تمنا نے چیخ دہرائی
اسے اپنے میلے لباس سےمیں جھٹک کے پھینک دوں کس طرح
جھٹک کے دور ہوئی بستروں سے اکتاہٹلپٹ گیا ہو کوئی سانپ ناگہاں جیسے
جھٹک کے دامنخلا کے گہرے عمیق لا وقت فاصلوں کو عبور کرتا
وجود پھڑپھڑا گیاجھٹک کے ٹانگ
چھوڑ آئی تھی جھٹک کر، ''ایک وحشی جانور ہو بے نہایتتم سے نفرت ہے مجھے''
پانی کے کندھے جھٹک جھٹک کرکرنوں کے یخ بستہ کبوتر ڈھونڈھ رہا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books