Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹرو لو شاعری

جسے عشق کا تیر کاری لگے

اسے زندگی کیوں نہ بھاری لگے

ولی دکنی

سینے میں مرے داغ غم عشق نبی ہے

اک گوہر نایاب مرے ہاتھ لگا ہے

وحشتؔ رضا علی کلکتوی

عشق اداسی کے پیغام تو لاتا رہتا ہے دن رات

لیکن ہم کو خوش رہنے کی عادت بہت زیادہ ہے

ظفر اقبال

اتنی تو دید عشق کی تاثیر دیکھیے

جس سمت دیکھیے تری تصویر دیکھیے

وزیر علی صبا لکھنؤی

شغل بہتر ہے عشق بازی کا

کیا حقیقی و کیا مجازی کا

ولی دکنی

عشق جب تک نہ آس پاس رہا

حسن تنہا رہا اداس رہا

ظہیر کاشمیری

ہمیں سے انجمن عشق معتبر ٹھہری

ہمیں کو سونپی گئی غم کی پاسبانی بھی

زاہدہ زیدی

ہمارے عشق سے درد جہاں عبارت ہے

ہمارا عشق ہوس سے بلند و بالا ہے

ظہیر کاشمیری

عشق کیا شے ہے حسن ہے کیا چیز

کچھ ادھر کی ہے کچھ ادھر کی آگ

ظہیرؔ دہلوی

جو رنج عشق سے فارغ ہو اس کو دل نہیں کہتے

جو موجوں سے نہ ٹکرائے اسے ساحل نہیں کہتے

واصف دہلوی
بولیے