یوم اطفال کے موقع پر...

یوم اطفال کے موقع پر ہم اس انتخاب میں بچوں کے حوالے سے چند بہترین شاعروں کے اشعار کو پیش کر رہے ہیں۔ ان اشعار کے ساتھ بچوں کو ہمیشہ پیار اور دلار سے نوازتے رہئے ۔

گھر سے مسجد ہے بہت دور چلو یوں کر لیں

کسی روتے ہوئے بچے کو ہنسایا جائے

ندا فاضلی

اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میں

پھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے

بشیر بدر

جتنی بری کہی جاتی ہے اتنی بری نہیں ہے دنیا

بچوں کے اسکول میں شاید تم سے ملی نہیں ہے دنیا

ندا فاضلی

سنو سمندر کی شوخ لہرو ہوائیں ٹھہری ہیں تم بھی ٹھہرو

وہ دور ساحل پہ ایک بچہ ابھی گھروندے بنا رہا ہے

اقبال اشہر

فقط مال و زر دیوار و در اچھا نہیں لگتا

جہاں بچے نہیں ہوتے وہ گھر اچھا نہیں لگتا

عباس تابش

وہ لمحہ جب مرے بچے نے ماں پکارا مجھے

میں ایک شاخ سے کتنا گھنا درخت ہوئی

حمیرا رحمان

ساتوں عالم سر کرنے کے بعد اک دن کی چھٹی لے کر

گھر میں چڑیوں کے گانے پر بچوں کی حیرانی دیکھو

شجاع خاور

تتلیاں پکڑنے میں دور تک نکل جانا

کتنا اچھا لگتا ہے پھول جیسے بچوں پر

پروین شاکر

بھلے لگتے ہیں اسکولوں کی یونیفارم میں بچے

کنول کے پھول سے جیسے بھرا تالاب رہتا ہے

منور رانا

محلے والے میرے کار بے مصرف پہ ہنستے ہیں

میں بچوں کے لیے گلیوں میں غبارے بناتا ہوں

سلیم احمد

اسے بچوں کے ہاتھوں سے اٹھاؤ

یہ دنیا اس قدر بھاری نہیں ہے

فرحت احساس

کوئی اسکول کی گھنٹی بجا دے

یہ بچہ مسکرانا چاہتا ہے

شکیل جمالی

نرسری کا داخلہ بھی سرسری مت جانئے

آپ کے بچے کو افلاطون ہونا چاہئے

انور مسعود

بچے نے تتلی پکڑ کر چھوڑ دی

آج مجھ کو بھی خدا اچھا لگا

نذیر قیصر

کل یہی بچے سمندر کو مقابل پائیں گے

آج تیراتے ہیں جو کاغذ کی ننھی کشتیاں

حسن اکبر کمال

کسی بچے سے پنجرا کھل گیا ہے

پرندوں کی رہائی ہو رہی ہے

ضیا ضمیر

بچا کے لائیں کسی بھی یتیم بچے کو

اور اس کے ہاتھ سے تخلیق کائنات کریں

فرحت احساس

جب بچوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

مالک ان پھولوں کی عمر دراز کرے

ضیاء المصطفیٰ ترک

راستہ روک لیا میرا کسی بچے نے

اس میں کوئی تو اثرؔ میری بھلائی ہوگی

اثر اکبرآبادی

سونپو گے اپنے بعد وراثت میں کیا مجھے

بچے کا یہ سوال ہے گونگے سماج سے

اشعر نجمی

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے