Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azeem Haider Syed's Photo'

عظیم حیدر سید

1971 | کراچی, پاکستان

عظیم حیدر سید کے اشعار

911
Favorite

باعتبار

دینے والے تو مجھے نیند نہ دے خواب تو دے

مجھ کو مہتاب سے آگے بھی کہیں جانا ہے

اے شام ہجر یار مری تو گواہی دے

میں تیرے ساتھ ساتھ رہا گھر نہیں گیا

لباس دیکھ کے اتنا ہمیں غریب نہ جان

ہمارا غم تری املاک سے زیادہ ہے

اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک

وہ میرے ساتھ ساتھ تھا عروج سے زوال تک

تو نے بھی سارے زخم کسی طور سہ لیے

میں بھی بچھڑ کے جی ہی لیا مر نہیں گیا

بازار آرزو میں کٹی جا رہی ہے عمر

ہم کو خرید لے وہ خریدار چاہئے

خیال آتا ہے اکثر اتار پھینکوں بدن

کہ یہ لباس مری خاک سے زیادہ ہے

کس لیے خود کو سمجھتا ہے وہ پتھر کی لکیر

اس کا انکار بھی اقرار میں آ سکتا ہے

دھند میں کھو کے رہ گئیں صورتیں مہر و ماہ سی

وقت کی گرد نے انہیں خواب و خیال کر دیا

سڑک کے پار چلا جا رہا ہے بچتا ہوا

کسی کا ہاتھ کوئی مہربان تھامے ہوئے

چمن اجاڑنے والو تمہیں خدا سمجھے

تمہیں نہ آئی حیا پھول تو ہمارے گئے

سر پہ سورج ہے تو پھر چھاؤں سے محظوظ نہ ہو

دھوپ کا رنگ بھی دیوار میں آ سکتا ہے

ان سے بھی پوچھئے کبھی اپنی زمیں کا کرب

جو ساحلوں کو چھوڑ کے دریا میں آ گئے

سب معجزوں کے باب میں یہ معجزہ بھی ہو

جو لوگ مر گئے ہیں انہیں خاک سے اٹھا

کیا ڈھونڈنے نکلی ہے کسی قیس کو پاگل

اس درجہ جو یہ باد بیابانی ہوئی ہے

آہن و سنگ کو زہراب فنا چاٹ گیا

پہلے دیوار شکستہ ہوئی پھر باب گرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے