تمام
تعارف
غزل88
نظم158
شعر81
ای-کتاب120
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 54
آڈیو 96
ویڈیو 297
قطعہ36
قصہ3
مضمون1
گیلری 21
بلاگ4
فیض احمد فیض
غزل 88
نظم 158
اشعار 81
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 36
قصہ 3
مضمون 1
کتاب 190
تصویری شاعری 54
میں کیا لکھوں کہ جو میرا تمہارا رشتہ ہے وہ عاشقی کی زباں میں کہیں بھی درج نہیں لکھا گیا ہے بہت لطف_وصل و درد_فراق مگر یہ کیفیت اپنی رقم نہیں ہے کہیں یہ اپنا عشق_ہم_آغوش جس میں ہجر و وصال یہ اپنا درد کہ ہے کب سے ہم_دم_مہ_و_سال اس عشق_خاص کو ہر ایک سے چھپائے ہوئے ''گزر گیا ہے زمانہ گلے لگائے ہوئے''
دشت_تنہائی میں اے جان_جہاں لرزاں ہیں تیری آواز کے سائے ترے ہونٹوں کے سراب دشت_تنہائی میں دوری کے خس و خاک تلے کھل رہے ہیں ترے پہلو کے سمن اور گلاب اٹھ رہی ہے کہیں قربت سے تری سانس کی آنچ اپنی خوشبو میں سلگتی ہوئی مدھم مدھم دور افق پار چمکتی ہوئی قطرہ قطرہ گر رہی ہے تری دل_دار نظر کی شبنم اس قدر پیار سے اے جان_جہاں رکھا ہے دل کے رخسار پہ اس وقت تری یاد نے ہات یوں گماں ہوتا ہے گرچہ ہے ابھی صبح_فراق ڈھل گیا ہجر کا دن آ بھی گئی وصل کی رات