join rekhta family!
غزل 88
نظم 157
اشعار 81
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
sorrows other than love's longing does this life provide
comforts other than a lover's union too abide
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 36
لطیفے 3
مضمون 1
کتاب 174
تصویری شاعری 53
میں کیا لکھوں کہ جو میرا تمہارا رشتہ ہے وہ عاشقی کی زباں میں کہیں بھی درج نہیں لکھا گیا ہے بہت لطف_وصل و درد_فراق مگر یہ کیفیت اپنی رقم نہیں ہے کہیں یہ اپنا عشق_ہم_آغوش جس میں ہجر و وصال یہ اپنا درد کہ ہے کب سے ہم_دم_مہ_و_سال اس عشق_خاص کو ہر ایک سے چھپائے ہوئے ''گزر گیا ہے زمانہ گلے لگائے ہوئے''
دشت_تنہائی میں اے جان_جہاں لرزاں ہیں تیری آواز کے سائے ترے ہونٹوں کے سراب دشت_تنہائی میں دوری کے خس و خاک تلے کھل رہے ہیں ترے پہلو کے سمن اور گلاب اٹھ رہی ہے کہیں قربت سے تری سانس کی آنچ اپنی خوشبو میں سلگتی ہوئی مدھم مدھم دور افق پار چمکتی ہوئی قطرہ قطرہ گر رہی ہے تری دل_دار نظر کی شبنم اس قدر پیار سے اے جان_جہاں رکھا ہے دل کے رخسار پہ اس وقت تری یاد نے ہات یوں گماں ہوتا ہے گرچہ ہے ابھی صبح_فراق ڈھل گیا ہجر کا دن آ بھی گئی وصل کی رات
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میں نماز_شوق تو واجب ہے بے_وضو ہی سہی کسی طرح تو جمے بزم مے_کدے والو نہیں جو بادہ_و_ساغر تو ہاؤ_ہو ہی سہی گر انتظار کٹھن ہے تو جب تلک اے دل کسی کے وعدۂ_فردا کی گفتگو ہی سہی دیار_غیر میں محرم اگر نہیں کوئی تو فیضؔ ذکر_وطن اپنے روبرو ہی سہی