فضل تابش
غزل 13
نظم 6
اشعار 11
اسے معلوم ہے میں سرپھرا ہوں
مگر خوش ہے کہ اس کو چاہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سنتے ہیں کہ ان راہوں میں مجنوں اور فرہاد لٹے
لیکن اب آدھے رستے سے لوٹ کے واپس جائے کون
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سورج اونچا ہو کر میرے آنگن میں بھی آیا ہے
پہلے نیچا تھا تو اونچے میناروں پر بیٹھا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ کر شمار کہ ہر شے گنی نہیں جاتی
یہ زندگی ہے حسابوں سے جی نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر اک شے خون میں ڈوبی ہوئی ہے
کوئی اس طرح سے پیدا نہ ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے