Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jameeluddin Aali's Photo'

جمیل الدین عالی

1925 - 2015 | کراچی, پاکستان

اپنے دوہوں کے لیے مشہور

اپنے دوہوں کے لیے مشہور

جمیل الدین عالی کے دوہے

1.9K
Favorite

باعتبار

اک گہرا سنسان سمندر جس کے لاکھ بہاؤ

تڑپ رہی ہے اس کی اک اک موج پہ جیون ناؤ

شہر میں چرچا عام ہوا ہے ساتھ تھے ہم اک شام

مجھے بھی جانیں تجھے بھی جانیں لوگ کریں بد نام

بابو گیری کرتے ہو گئے عالؔی کو دو سال

مرجھایا وہ پھول سا چہرہ بھورے پڑ گئے بال

ہر اک بات میں ڈالے ہے ہندو مسلم کی بات

یہ نا جانے الھڑ گوری پریم ہے خود اک ذات

اردو والے ہندی والے دونوں ہنسی اڑائیں

ہم دل والے اپنی بھاشا کس کس کو سکھلائیں

پیار کرے اور سسکی بھرے پھر سسکی بھر کر پیار

کیا جانے کب اک اک کر کے بھاگ گئے سب یار

دریا دریا گھومے مانجھی پیٹ کی آگ بجھانے

پیٹ کی آگ میں جلنے والا کس کس کو پہچانے

روز اک محفل اور ہر محفل ناریوں سے بھرپور

پاس بھی ہوں تو جان کے بیٹھیں عالؔی سب سے دور

اس دیوانی دوڑ میں بچ بچ جاتا تھا ہر بار

اک دوہا سو اسے بھی لے جا تو ہی خوش رہ یار

ایک بدیسی نار کی موہنی صورت ہم کو بھائی

اور وہ پہلی نار تھی بھیا جو نکلی ہرجائی

نیند کو روکنا مشکل تھا پر جاگ کے کاٹی رات

سوتے میں آ جاتے وہ تو نیچی ہوتی بات

سورؔ کبیرؔ بہاریؔ میراؔ ؔرحمنؔ تلسیؔ داس

سب کی سیوا کی پر عالؔی گئی نہ من کی پیاس

دوہے کبت کہہ کہہ کر عالؔی من کی آگ بجھائے

من کی آگ بجھی نہ کسی سے اسے یہ کون بتائے

ساجن ہم سے ملے بھی لیکن ایسے ملے کہ ہائے

جیسے سوکھے کھیت سے بادل بن برسے اڑ جائے

روٹی جس کی بھینی خوشبو ہے ہزاروں راگ

نہیں ملے تو تن جل جائے ملے تو جیون آگ

برقع پوش پٹھانی جس کی لاج میں سو سو روپ

کھل کے نہ دیکھی پھر بھی دیکھی ہم نے چھاؤں میں دھوپ

عالؔی اب کے کٹھن پڑا دیوالی کا تیوہار

ہم تو گئے تھے چھیلا بن کر بھیا کہہ گئی نار

نا کوئی اس سے بھاگ سکے اور نا کوئی اس کو پائے

آپ ہی گھاؤ لگائے سمے اور آپ ہی بھرنے آئے

پہلے کبھی نہیں گزری تھی جو گزری اس شام

سب کچھ بھول چکے تھے لیکن یاد رہا اک نام

کچے محل کی رانی آئی رات ہمارے پاس

ہونٹ پہ لاکھا گال پہ لالی آنکھیں بہت اداس

دھیرے دھیرے کمر کی سختی کرسی نے لی چاٹ

چپکے چپکے من کی شکتی افسر نے دی کاٹ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے