جمیل الدین عالی کے اشعار
تیرے خیال کے دیوار و در بناتے ہیں
ہم اپنے گھر میں بھی تیرا ہی گھر بناتے ہیں
-
موضوع : تصور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
بکھیرتے رہو صحرا میں بیج الفت کے
کہ بیج ہی تو ابھر کر شجر بناتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
اجنبیوں سے دھوکے کھانا پھر بھی سمجھ میں آتا ہے
اس کے لیے کیا کہتے ہو وہ شخص تو دیکھا بھالا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کچھ چھوٹے چھوٹے دکھ اپنے کچھ دکھ اپنے عزیزوں کے
ان سے ہی جیون بنتا ہے سو جیون بن جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ایک عجیب راگ ہے ایک عجیب گفتگو
سات سروں کی آگ ہے آٹھویں سر کی جستجو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کیا کیا روگ لگے ہیں دل کو کیا کیا ان کے بھید
ہم سب کو سمجھانے والے کون ہمیں سمجھائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
نہ ترے سوا کوئی لکھ سکے نہ مرے سوا کوئی پڑھ سکے
یہ حروف بے ورق و سبق ہمیں کیا زبان سکھا گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
جانے کیوں لوگوں کی نظریں تجھ تک پہنچیں ہم نے تو
برسوں بعد غزل کی رو میں اک مضمون نکالا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے