خالد ملک ساحل
غزل 20
نظم 6
اشعار 19
بس ایک خوف تھا زندہ تری جدائی کا
مرا وہ آخری دشمن بھی آج مارا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
روشنی کی اگر علامت ہے
راکھ اڑتی ہے کیوں شرارے پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گزر رہی ہے جو دل پر وہی حقیقت ہے
غم جہاں کا فسانہ غم حیات سے پوچھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں تماشا ہوں تماشائی ہیں چاروں جانب
شرم ہے شرم کے مارے نہیں رو سکتا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم لوگ تو اخلاق بھی رکھ آئے ہیں ساحلؔ
ردی کے اسی ڈھیر میں آداب پڑے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے