1793 - 1855 | لکھنؤ, انڈیا
دل میں اک درد اٹھا آنکھوں میں آنسو بھر آئے
بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانئے کیا یاد آیا
بات بھی آپ کے آگے نہ زباں سے نکلی
لیجئے آئے تھے ہم سوچ کے کیا کیا دل میں
آپ ہی اپنے ذرا جور و ستم کو دیکھیں
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
باقی رہے نہ فرق زمین آسمان میں
اپنا قدم اٹھا لیں اگر درمیاں سے ہم
نہ کریں آپ وفا ہم کو کیا
بے وفا آپ ہی کہلائیے گا
غنچۂ آرزو
1855
غنچۂ آرزو
1856
1847
انتخاب صبا
1982
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online