aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",eQlE"
آل احمد سرور
1911 - 2002
مصنف
آل رضا رضا
1896 - 1978
شاعر
آلِ عمر
born.1995
مطبع اہل سنت و جماعت، بریلی
ناشر
سید آل ظفر
born.1969
مطبع اہل سنت برقی پریس، مراداباد
ادارہ اہل سنت و جماعت، حیدرآباد
مکتبہ اہل سنت والجماعت، دہلی
علامہ احمد بن حجر آل بوطامی
کلیم آل عبا سید شاہد نقوی
سید آل رسول
مترجم
سید آل علی نقوی
اہل حدیث اکادمی کاشمیری،لاہور
جامعہ اہل سنت حضرت ٹیپو سلطان شہید
سید آل محمد مرحوم
بولتے کیوں نہیں مرے حق میںآبلے پڑ گئے زبان میں کیا
گریۂ سرشار سے بنیاد جاں پایندہ ہےدرد کے عرفاں سے عقل سنگدل شرمندہ ہے
وہ مخمور نظریں جو شرما رہی تھیںبہت عقل سادہ کو بہکا رہی تھیں
ناخن کسی نگار کا چاندی کے تار پرمضراب عکس قوس رگ آبشار پر
سمجھی ہے جس کو سایۂ امید عقل خامساغرؔ کا ہے خیال بڑی تیز دھوپ ہے
معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں
یاد شاعری کا بنیادی موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
تنقید عقل محض
امانوئل کانٹ
تنقید
تنقید کیا ہے
عکس اسرار خودی
علامہ اقبال
ترجمہ
اہل ہند کی مختصر تاریخ
تارا چند
رہنمائے عقل
محمد عثمان فارقلیط
سائنس
آئینے اکیلے ہیں
کرشن چندر
ناول
اجلے پھول
اشفاق احمد
افسانہ
تاریخ ناصری
سید حامد علی
تاریخ
دانشور اقبال
اقبالیات تنقید
تنقید کیا ہے اور دوسرے مضامین
اقبال اور ان کا فلسفہ
عکس لالۂ طور
شاعری
تماشاے اہل قلم
لطف اللہ خان
خاکے/ قلمی چہرے
عقل کل بن کر تو دنیا کی حقیقت دیکھ لیدل یہ کہتا ہے کہ اب دیوانگی بن جائیے
بنایا ذروں کی ترکیب سے کبھی عالمخلاف معنی تعلیم اہل دیں میں نے
وحدت کی حفاظت نہیں بے قوت بازوآتی نہیں کچھ کام یہاں عقل خدا داد
مانا کہ رنگ رنگ ترا پیرہن بھی ہےپر اس میں کچھ کرشمہ عکس بدن بھی ہے
عقل صبرآشنا سے کچھ نہ ہواشوق کی بے قراریاں نہ گئیں
دلائل سے خدا تک عقل انسانی نہیں جاتیوہ اک ایسی حقیقت ہے جو پہچانی نہیں جاتی
خبط ہے اے ہم نشیں عقل حریفان بہارہے خزاں ان کی انہیں آئینہ دکھلائے ہوئے
وہ شے دے جس سے نیند آ جائے عقل فتنہ پرور کوکہ دل آزردۂ تمییز لطف و جور ہے ساقی
یا رب مرے نصیب میں اکل حلال ہوکھانے کو قورمہ ہو کھلانے کو دال ہو
تو اس کی عقل رسا کام وقت پر آئیمریض ملک ہے ممنون چارہ فرمائی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books