aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بت"
کنور بے چین
born.1942
شاعر
محمد یونس بٹ
born.1962
مصنف
مرزا جواں بخت جہاں دار
1749 - 1788
شعیب بن عزیز
born.1950
بال مکند بے صبر
1812/13 - 1885
ناز بٹ
قیوم نظر
1914 - 1989
سلام بن رزاق
1941 - 2024
مرزا اظفری
گوپال کرشن شفق
born.1933
بی ایس جین جوہر
born.1927
عباس عراقی
بے تکلف شاجاپوری
born.1940
بو علی شاہ قلندر
1804 - 1880
رضیہ بٹ
1924 - 2012
بس رہے تھے یہیں سلجوق بھی تورانی بھیاہل چیں چین میں ایران میں ساسانی بھی
جب ارض خدا کے کعبے سےسب بت اٹھوائے جائیں گے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
سر سے پا تک وہ گلابوں کا شجر لگتا ہےبا وضو ہو کے بھی چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہے
اک کھیل ہے اورنگ سلیماں مرے نزدیکاک بات ہے اعجاز مسیحا مرے آگے
التجا کا تناظر محبوب سے وصال، اس سے ملاقات یا اس کی ایک جھلک پا لینے کی خواہش سے جڑا ہے ۔ شاعری میں موجود عاشق ہرلمحہ یہی التجا اور فریاد کرتا رہتا ہے لیکن وہ بتِ کافر سنے ہی کیوں ۔ شاعری کا یہ حصہ ایک عاشق کی آرزومندی کی لطیف ترین کیفیتوں کا دلچسپ اظہار ہے ۔
بت کلاسیکی شاعری کی بنیادی لفظیات میں سےایک ہے ۔ اس لفظ کو محبوب کے استعارے کے طورپرکثرت سے استعمال کیا گیا ہے ۔ جس طرح بت نہ کچھ سنتا ہے نہ اس پرکسی بات کو کوئی اثرہوتا ہے محبوب بھی اسی طرح ہے ۔ عاشق کی فریاد ، آہ وفغاں اوراس کے نالے سب بے اثر ہی جاتے ہیں ۔اس میں ایک پہلو بت اورمحبوب کے حسن کے اشتراک کا بھی ہے ۔ بت کوجس دھیان اور توجہ کے ساتھ تراشا جاتا ہے اسی طرح خدا نے محبوب کو تراشا ہے ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
बुतبُت
وہ چراغدان جسے تارکش اپنے کُندے پر رکھ کر روشنی میں کام کرتے ہیں
बुत-कहाبُت کہا
باتونی، بہت باتیں کرنے والا
बितبِت
بساط، طاقت، سکت
बुत होनाبُت ہونا
گم صم ہکا بکا یا مبہوت ہو جانا، بے حس و حرکت ہو جانا، دم بخود ہو جانا (حیرت، محویت یا اور کسی وجہ سے)
گلدستہ بیت بازی
وسیم اقبال صدیقی
بیت بازی
بٹ کوائن،بلاک چین اور کرپٹو کرنسی
ذیشان الحسن عثمانی
معاشیات
علامہ اقبال کے اشعار
علامہ اقبال
سونے چاندی کے بت
خواجہ احمد عباس
مضامین
بات سے بات
واصف علی واصف
اخلاقیات
لقمان حکیم
بی ایل چڈا
سوانح حیات
اپنا گریباں چاک
جاوید اقبال
خود نوشت
شجاع الدین فاروقی
کلیات نفیسی
ابو علی سینا
طب
الف لیلیٰ اردو با تصویر
بت شکن
بشری رحمن
ناول
اردو اسٹیج ڈراما
ڈاکٹر اے بی اشرف
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
آپ مسافر آپ ہی منزل
مومن اقبال عثمان
اشعار
بحر المعانی
محمد بن نصرالدین جعفر مکی حسینی
خط
عجائبات فرنگ
یوسف خاں کمبل پوش
سفر نامہ
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
سورج میں لگے دھبا فطرت کے کرشمے ہیںبت ہم کو کہیں کافر اللہ کی مرضی ہے
صبح تک وجہ جاں کنی تھی جو باتمیں اسے شام ہی کو بھول گیا
اب تو جاتے ہیں بت کدے سے میرؔپھر ملیں گے اگر خدا لایا
اس خانۂ ہستی سے گزر جاؤں گا بے لوثسایہ ہوں فقط نقش بہ دیوار نہیں ہوں
ہے عاشقی میں رسم الگ سب سے بیٹھنابت خانہ بھی حرم بھی کلیسا بھی چھوڑ دے
تا بہ کے گرد ترے وہم و تعین کا حصارکوند کر مجلس خلوت سے نکلنا ہے تجھے
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیامری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا
جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہمسو اس عہد کو اب وفا کر چلے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books