aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بجھانا"
ڈاکٹر بھاؤنا شریواستو
born.1981
شاعر
ڈاکٹر بھاونا
born.1976
بجواڑا گوپال ریڈی
مصنف
بھاونا پرکاشن، دہلی
ناشر
بھاونا دیال
اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیںیہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
جلا کے رکھ لیا ہاتھوں کے ساتھ دامن تکتمہیں چراغ بجھانا بھی تو نہیں آیا
شعلۂ عشق بجھانا بھی نہیں چاہتا ہےوہ مگر خود کو جلانا بھی نہیں چاہتا ہے
اپنے دیئے کو چاند بتانے کے واسطےبستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
بہانہ شاعری
بڑھاپا کئی وجہوں سےزندگی کا ایک سخت ترین مرحلہ ہے۔ ایک وجہ تو یہی ہے کہ آدمی طبعی زندگی کے آخری ایام میں ہوتا ہے اورموت سےبہت قریب ہوجاتا ہے، دوسری وجہ تیزی کے ساتھ جسمانی قوت کا جاتے رہنا ہے لیکن ایک بات اورجوانسان کو ذہنی سطح پرپریشان رکھتی ہے وہ ماضی کا اپنے کل وجود کے ساتھ عود کرآنا ہے۔ یہ ناسٹلجیائی کیفیت زندگی کے اس مرحلےمیں اورزیادہ شدید ہوجاتی ہے۔ شاعری میں بڑھاپے کی ان کربناک کیفیتوں کا الگ الگ طرح سے اظہار ہوا ہے۔ بڑھاپےکوموضوع بنانے والی شاعری کےاوربھی کئی پہلوہیں۔ اس کا خالص عشقیہ اورجنسی سیاق بھی بہت دلچسپ ہے ۔
बुझानाبجھانا
Extinguish, Put Out, Quench
عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا کے تقدیر کا بہانہ
محمد بدیع الزماں
اقبالیات تنقید
ساز سخن بہانہ ہے
ادا جعفری
شاعری
بیگانہ
البیرکامیو
ناول
کوا تنتر
لوک کہانیاں
بتخانۂ چین
وارث علوی
بڑھاپا اور اس کا علاج
احمد مصطفیٰ صدیقی راہی
کشف الدجےٰ بجمالہ
خورشید ناظر
نظم
یاد داشت بڑھانے کے عملی طریقے
اعجاز الحق علوی
بلغ العلیٰ بکالہ کشف الفجیٰ بجمالہ حسنت جمیع خصالہ صلو علیہ و آلہ
دلدار علی
سبزۂ معنی بیگانہ
فضا ابن فیضی
مجموعہ
سبزہ بیگانہ
افسانہ / کہانی
بڑھاپا اور اس کا سدّ باب
اقبال حسین
بدھاوا
شاد عظیم آبادی
اصلاحی و اخلاقی
بڑھاپا اور اس کا سد باب
حکیم محمد اقبال حسین
طب یونانی
صبا مزاج کی تیزی بھی ایک نعمت ہےاگر چراغ بجھانا ہی ایک کام نہ ہو
خیر اگر تم سے نہ جل پائیں وفاؤں کے چراغتم بجھانا مت جو کوئی دوسرا روشن کرے
بہتیرا آوازیں دیتا ہوں۔‘‘اچھا۔۔۔! اچھا۔۔۔! تھینک یو۔۔۔! جاگ گیا ہوں۔۔۔! بہت اچھا! نوازش ہے! ‘‘آنجناب ہیں کہ سنتے ہی نہیں۔ خدایا کس آفت کا سامنا ہے؟ یہ سوتے کو جگا رہے ہیں یا مردے کو جلا رہے ہیں؟ اور حضرت عیسیٰ بھی تو بس واجبی طور پر ہلکی سی آواز...
بانو مرے پیچھے، نہ سکینہ کو رلاناپانی جو میسر ہو تو پیاس اس کی بجھانا
تشنگی تجھ کو بجھانا مجھے منظور نہیںورنہ قطرہ کی ہے کیا بات میں دریا دے دوں
اپنے دیے کو چاند بتانے کے واسطےبستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں
مرے ہر دکھ کا کارن ہیں یہ آنکھیںمیں یہ دیپک بجھانا چاہتا ہوں
روح کی پیاس بجھانا کوئی آسان نہ تھاصاف پانی بڑے گہرے میں ملا تھا مجھ کو
’’اس رات کو وہ لالٹین بجھانا کرشنا کو قتل کرنے کے برابر ہی تھا صاحب۔ پر قاتل کو یہ نہیں معلوم تھا کہ کرشنا کی موت سے اس کا کوئی بھلا نہ ہوگا۔ بلکہ اس کا بھیانک جرم بھوت بن کر اس کے من میں ہمیشہ منڈلاتا رہے گا، اس...
فیاض کی زندگی کے پچھلے دس گیارہ سال ایسے سپاٹ گزرے تھے کہ اس میں موسیقی یا کسی اور فن لطیفہ کا کچھ دخل نہ رہا تھا۔ اس نے اپنی زندگی کا مقصد فقط عزت و آبرو کی روزی کمانا اور بچوں کی پرورش کرنا قرار دے لیا تھا اور...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books