aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شوخ"
جواد شیخ
born.1985
شاعر
شیخ ابراہیم ذوقؔ
1790 - 1854
نظیر اکبرآبادی
1735 - 1830
مصحفی غلام ہمدانی
1747 - 1824
امام بخش ناسخ
1772 - 1838
حفیظ ہوشیارپوری
1912 - 1973
نعمان شوق
born.1965
آر پی شوخ
شیخ ظہور الدین حاتم
1699 - 1783
قائم چاندپوری
1725 - 1794
امداد علی بحر
1810 - 1878
شوق بہرائچی
1884 - 1964
شوخ جی
born.1992
جوشش عظیم آبادی
1737 - 1801
شوکت پردیسی
1924 - 1995
نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ اداکوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے
ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتناوہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں
غافل آداب سے سکان زمیں کیسے ہیںشوخ و گستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے ہیں
نالہ سر کھینچتا ہے جب میراشور اک آسماں سے اٹھتا ہے
اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میںپھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے
شوخی معشوق کے حسن میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ معشوق اگر شوخ نہ ہو تو اس کے حسن میں ایک ذرا کمی تو رہ جاتی ہے ۔ ہمارے انتخاب کئے ہوئے ان اشعار میں آپ دیکھیں گے کہ معشوق کی شوخیاں کتنی دلچسپ اور مزے دار ہیں ان کا اظہار اکثر جگہوں پر عاشق کے ساتھ مکالمے میں ہوا ہے ۔
استاد شاعروں کی یہ غزلیں ہر اس شخص کو مہ زبانی یاد ہونگی جنہیں کلاسک اردو شاعری کا شوق ہے - آپ بھی اسکا لطف لیں -
خاموشی کو موضوع بنانے والے ان شعروں میں آپ خاموشی کا شور سنیں گے اور دیکھیں گے کہ الفاظ کے بے معنی ہوجانے کے بعد خاموشی کس طرح کلام کرتی ہے ۔ ہم نے خاموشی پر بہترین شاعری کا انتخاب کیا ہے اسے پڑھئے اور خاموشی کی زبان سے آگاہی حاصل کیجیے۔
शोख़شوخ
playful/mischievous/saucy/cheerful
شعر شور انگیز
شمس الرحمن فاروقی
شرح
آتش چنار
شیخ محمد عبداللہ
خود نوشت
پند نامہ عطار مترجم
شیخ فرید الدین عطار
مثنوی
کشف المحجوب اردو
شیخ علی ہجویری
تصوف
گلستان سعدی
شیخ سعدی شیرازی
اخلاقیات
دیوان چرکین
شیخ باقر علی چرکین
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
اردو گلستاں
مضامین
میر کی کویتا اور بھارتیہ سندریہ بود
شاعری تنقید
کوئی کوئی بات
مجموعہ
تذکرۃ الاولیاء
تذکرہ
ہندسی روشنی
حمید عسکری
سائنس
آب کوثر
شیخ محمد اکرام
تاریخ اسلام
آئین اکبری (حصہ دوم)
شیخ ابوالفضل علامی
دستور
اے عشق خدارا دیکھ کہیں وہ شوخ حزیں بد نام نہ ہووہ ماہ لقا بد نام نہ ہو وہ زہرہ جبیں بد نام نہ ہو
شوخ ہو جاتی ہے اب بھی تری آنکھوں کی چمکگاہے گاہے ترے دلچسپ جوابوں کی طرح
جواب اس بات کا اس شوخ کو کیا دے سکے کوئیجو دل لے کر کہے کم بخت تو کس دل سے ملتا ہے
یہی خاموشی کئی رنگ میں ظاہر ہوگیاور کچھ روز کہ وہ شوخ کھلا چاہتا ہے
تھا ارادہ تری فریاد کریں حاکم سےوہ بھی اے شوخ ترا چاہنے والا نکلا
بستی کے سجیلے شوخ جواں بن بن کے سپاہی جانے لگےجس راہ سے کم ہی لوٹ سکے اس راہ پہ راہی جانے لگے
اس کی باتیں کہ گل و لالہ پہ شبنم برسےسب کو اپنانے کا اس شوخ کو جادو آئے
انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہےشاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات
ہر ایک گھر میں ہے افلاس اور بھوک کا شورہر ایک سمت یہ انسانیت کی آہ و بکا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books