aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ملن"
مدن موہن دانش
born.1961
شاعر
جمیل ملک
1928 - 2001
ہستی مل ہستی
born.1946
آنند نرائن ملا
1901 - 1997
ملک زادہ منظور احمد
1929 - 2016
ظہور نظر
1923 - 1981
جاناں ملک
born.1987
ملک زادہ جاوید
born.1960
عابد ملک
born.1978
وفا ملک پوری
1923 - 2003
ملا وجہی
died.1659
نسیم سحر
born.1944
کنول ملک
عائشہ مسعود ملک
راشدہ ماہین ملک
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھےاب بھی ہوں میں تری امان میں کیا
یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیںتم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا
کتنی راتیں جاگ کے ساجنآج مجھے یہ رات ملی ہے
اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دندیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
یہ ملن کی نا ملن کییہ لگن کی اور جلن کی
فراق گورکھپوری کی ان نظموں کو اردو شاعری میں اعلی مقام حاصل ہے ۔ یہاں یہ نظمیں ایک ساتھ لائی گئی ہیں تاکہ قاری کو اردو زبان کا ایک مختلف ذائقہ مل سکے۔
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف دھنگ سے ہوا ہے ۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں ۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی وطن پرستی کس قسم کے نتائج پیدا کرتی ہے اور عالمی انسانی برادری کے سیاق میں اس کے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی آپ کو اس شعری انتخاب میں ملے گی ۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے ۔
یوم آزادی پر لکھی یہ نظمیں ہمیں ہمارے ملک کی عظمت کا احساس کراتی ہیں -
मिलनملن
meeting, relationship, association
انتخاب سب رس
داستان
سب رس
افسانوی ادب
اپنا تو ملے کوئی
دیومنی پانڈے
غزل
اصول تحقیق و ترتیب متن
تنویر احمد علوی
تحقیق
قطب مشتری
شاعری
حالی کی سوانح نگاری : حیات جاوید کی روشنی میں
ملک راشد فیصل
اردو موسیقی
خالد ملک حیدر
موسیقی
قدیم علم الامراض
حکیم ملک وامق امین
طب
ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ
ثروت صولت
تاریخ اسلام
جو ملے تھے راستے میں
احمد بشیر
موسیقی کی پہلی کتاب
سر سنگھار
تصحیح و تحقیق متن
پروفیسر نذیر احمد
تحقیق کے طریقہ کار
مدد کرنی ہو اس کی یار کی ڈھارس بندھانا ہوبہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو
ہم وہ ہیں غم کریں گے ملک جن کے واسطےراتیں تڑپ کے کاٹی ہیں اس دن کے واسطے
تارا بائی کی آنکھیں تاروں کی ایسی روشن ہیں اور وہ گرد وپیش کی ہر چیز کو حیرت سے تکتی ہے۔ در اصل تارا بائی کے چہرے پر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔ وہ قحط کی سوکھی ماری لڑکی ہے۔ جسے بیگم الماس خورشید عالم کے ہاں کام کرتے ہوئےصرف چند...
لکھا ہوا کردار کہانی میں ہی چلتا پھرتا ہےکبھی ہے دوری کبھی ملن ہے جیتے جاؤ سوچو مت
قلم میں زور جتنا ہے جدائی کی بدولت ہےملن کے بعد لکھنے والے لکھنا چھوڑ دیتے ہیں
نا تربت نا کتبہ کوئی نا ہڈی نا ماسپھر بھی پاگل نیناں کو تھی پیا ملن کی آس
ملن کی ساعت کو اس طرح سے امر کیا ہےتمہاری یادوں کے ساتھ تنہا سفر کیا ہے
آندھیاں غم کی چلیں اور کرب بادل چھا گئےتجھ سے کیسے ہو ملن سب راستے دھندلا گئے
نہ اس کو مجھ پہ مان تھانہ مجھ کو اس پہ زعم ہی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books