aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मंज़र"
منظر بھوپالی
born.1959
شاعر
منظر لکھنوی
died.1965
میر تقی میر
1723 - 1810
عمیر منظر
born.1974
منظر نقوی
born.1955
سید شکیل دسنوی
born.1941
خواجہ میر درد
1721 - 1785
میر انیس
1803 - 1874
میر حسن
1717 - 1786
جاوید منظر
born.1948
میر مہدی مجروح
1833 - 1903
ملک زادہ منظور احمد
1929 - 2016
مظہر مرزا جان جاناں
1699 - 1781
سید محمد میر اثر
1735 - 1795
مظہر امام
1928 - 2012
ہم سے پہلے تھا عجب تیرے جہاں کا منظرکہیں مسجود تھے پتھر کہیں معبود شجر
جو منظر بھی ہے ناظر بھیاٹھے گا انا الحق کا نعرہ
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیےکہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیںکہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
اب تک مری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتابھیگی ہوئی اک شام کا منظر تری آنکھیں
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
اردو شاعری کا ایک خوبصورت پہلو یہ بھی ہے کہ یہ منظر کے ساتھ ساتھ پس منظر بھی دکھاتی ہے ۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ آپ کے لئے ایسی شاعری کا ایک مجموعہ تیار کیا جائے جس میں غزلوں یا نظموں کی ایک کہانی بھی روشن ہو جائے ۔ اسی لئے اس سیکشن میں شامل ہر متن کے اوپر ایک عنوان بھی دیا گیا ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ آپ ضرور محظوط ہوں گے ۔
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
मंज़रمنظر
spectacle, a scene, view
दृश्य
اردو ادب کے ارتقا میں ادبی تحریکوں اور رجحانوں کا حصہ
منظر اعظمی
ادبی تحریکیں
اردو میں تمثیل نگاری
تنقید
جدید اردو افسانہ
شہزاد منظر
فکشن تنقید
جدید عرائض نویسی
سید منظر عالم
قانون / آئین
افسانے کا منظر نامہ
مرزا حامد بیگ
افسانہ تنقید
سب رس کا تنقیدی جائزہ
مرزا غالب
گلزار
ڈرامہ
ادبیات جدید ایران
منظر امام
تاریخ
اردو لغت نویسی کا پس منظر
ڈاکٹر مسعود ہاشمی
لغات و فرہنگ
علامتی افسانے کے ابلاغ کا مسئلہ
اردو اور ہندی زبان کا ارتقا اور ان کا لسانیاتی رشتہ
زبان
ڈرامے کا تاریخی و تنقیدی پس منظر
محمد اسلم قریشی
پاکستان میں اردو تنقید کے پچاس سال
نثر، نظم اور شعرٍ
منظر عباس نقوی
مری پیکار ازل سےیہ خسروؔ میرؔ غالبؔ کا خرابہ بیچتا کیا ہے
بھیگی ہوئی آنکھوں کا یہ منظر نہ ملے گاگھر چھوڑ کے مت جاؤ کہیں گھر نہ ملے گا
اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجےاور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
ایک منظر پہ ٹھہرنے نہیں دیتی فطرتعمر بھر آنکھ کی قسمت میں سفر لگتا ہے
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
ہمارے شہر کے منظر نہ دیکھ پائیں گےیہاں کے لوگ تو آنکھوں میں خواب رکھتے ہیں
زمیں کا آخری منظر دکھائی دینے لگامیں دیکھتا ہوا پتھر دکھائی دینے لگا
مجھ سے اب لوگ کم ہی ملتے ہیںیوں بھی میں ہٹ گیا ہوں منظر سے
دہلی آنے سے پہلے وہ انبالہ چھاؤنی میں تھی جہاں کئی گورے اس کے گاہک تھے۔ ان گوروں سے ملنے جلنے کے باعث وہ انگریزی کے دس پندرہ جملے سیکھ گئی تھی، ان کو وہ عام گفتگو میں استعمال نہیں کرتی تھی لیکن جب وہ دہلی میں آئی اوراس کا کاروبار نہ چلا تو ایک روز اس نے اپنی پڑوسن طمنچہ جان سے کہا، ’’دِس لیف۔۔۔ ویری بیڈ۔‘‘ یعنی یہ زندگی بہت بری ہے جبکہ کھانے ہی کو ...
میں آسماں پہ بہت دیر رہ نہیں سکتامگر یہ بات زمیں سے تو کہہ نہیں سکتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books