aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".ciu"
فرانس گادلیب کوئن فراسو
شاعر
کرشنا راجا نرائن
1923 - 2021
مصنف
آج کی کتابیں، کراچی
ناشر
ہرش ادیب
born.1960
کنفیوشیس
born.551
پبلک کی آواز، لکھنؤ
شیخ زادہ کو
امام کاؤ۔ ہاؤ۔ جان
کوئین پریس
ہفت روزہ آج کی حکومت، دہلی
بچوں کی دنیا، ہریانہ
اسلامی انقلاب کی عالمی تبلیغی کمیٹی، تہران
میسرز لاکشو اینڈ کو، لاہور
مطبع کوین پریس ہردوئی
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیںہم غریبوں کی آن بان میں کیا
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
بچوں کے لئے ١٠ منتخب اردو نظمیں
सीआईऐسی آئی اے
CIA
غزل کی بابت
وینس کیسری
شاعری تنقید
اردو ادب کی تحریکیں
انور سدید
تاریخ
اردو کی نثری داستانیں
گیان چند جین
تنقید
اردو ادب کی مختصر تاریخ
اردو کی لسانی تشکیل
مرزا خلیل احمد بیگ
لسانیات
اردو کی پہلی کتاب
اسماعیل میرٹھی
سیکھنے کے وسائل/ قواعد
اردو ادب کی تاریخ
ضیاء الرحمن صدیقی
فورٹ ولیم کالج کی ادبی خدمات
ڈاکٹر عبیدہ بیگم
تحقیق
بشیر بدر کی غزلیں
بشیر بدر
انتخاب
تبسم کاشمیری
انگریزی ادب کی مختصر تاریخ
محمد یٰسین
تنقید / تحقیق
فلسفہ مغرب کی تاریخ
برٹرینڈ رسل
فلسفہ
اردو کی آخری کتاب
ابن انشا
نثر
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نےپھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیںتم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیںوفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگایوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کیبڑی آرزو تھی ملاقات کی
مدد کرنی ہو اس کی یار کی ڈھارس بندھانا ہوبہت دیرینہ رستوں پر کسی سے ملنے جانا ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books