aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "lams"
شہزاد رضا لمس
شاعر
ابواللیث جاوید
مصنف
ابواللیث صدیقی
1916 - 1994
لیث قریشی
born.1922
ہیرلڈلیم
1892 - 1962
ل۔احمد اکبرآبادی
1885 - 1980
ل۔احمد
فقیہ ابواللیث سمرقندی
لام احمد اکبر آبادی
ہوریس لیمب
بولیس دمشق السری
اثر ل احمد
مطبع لامع النور، آگرہ
ناشر
لیث صدیقی
ابواللیث اصلاحی
وہ زخم کا درد ہوکہ وہ لمس کا ہو جادو
دھنک دھنک مری پوروں کے خواب کر دے گاوہ لمس میرے بدن کو گلاب کر دے گا
بدل چکا ہے مرا لمس نفسیات اس کیکہ رکھ دیا ہے اسے میں نے ان چھوا کر کے
میرے ہونٹوں پہ کسی لمس کی خواہش ہے شدیدایسا کچھ کر مجھے سگریٹ کو جلانا نہ پڑے
میرے ماتھے پہ ترا پیار دمکتا ہے ابھیمیری سانسوں میں ترا لمس مہکتا ہے ابھی
پان ہندوستانی تہذیب کا ایک اہم حصہ رہا ہے ۔ اس کے کھانے اور کھلانے سے سماجی زندگی میں میل جول اور یگانگت کی قدریں وابستہ ہیں لیکن شاعروں نے پان کو اور بھی کئی جہتوں سے برتا ہے ۔ پان کی لالی اور اس کی سرخی ایک سطح پر عاشق کے خون کا استعارہ بھی ہے ۔ معشوق کا منھ جو پان سے لال رہتا ہے وہ دراصل عاشق کے خون سے رنگین ہے ۔ شاعرانہ تخیل کے پیدا کئے ہوئے ان مضامین کا لطف لیجئے ۔
عشق کی کہانی میں شکوہ شکایتوں کی اپنی ایک جگہ اور اپنا ایک لطف ہے ۔ اس موقع پر عاشق کاکمال یہ ہوتا ہے کہ وہ معشوق کے ظلم وجفا اور اس کی بے اعتنائی کا شکوہ اس طور پر کرتا ہے کہ معشوق مدعا بھی پا جائے اور عاشق بدنام بھی نہ ہو ۔ عشق کی کہانی کا یہ دلچسپ حصہ ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
چراغ اور اس کی روشنی کو شاعری میں ایک مثبت قدر کے طور پر دیکھا گیا ہے ۔ چراغ اپنی ناتوانی اور بجھ جانے کے قوی امکان کے باوجود اندھیرے کے خلاف ایک محاذ کھولے رہتا ہے اور روشنی لٹاتا رہتا ہے ۔ چراغ کے اور بھی کئی استعاراتی پہلو ہیں جو اور زیادہ دلچسپ ہیں ۔ ہمارا یہ ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
लम्सلمس
the sense of touch, touch
स्पर्श, छूना, मैथुन, सहवास।।
لکھنؤ کا دبستان شاعری
تاریخ
لہو لمس چنار
حکیم منظور
مجموعہ
جامع القواعد
زبان
لمحوں کا لمس
محمد حمید شاہد
نظم
امراؤ جان ادا
فکشن تنقید
اردو کی ادبی تاریخ کا خاکہ
نظیر اکبر آبادی ان کا عہد اور شاعری
شاعری تنقید
آج کا اردو ادب
تنقید
آگہی کے لمس
مبارک انصاری
غزل
غزل اور متغزلین
غزل تنقید
ملفوظات اقبال
دیگر
اقبال اور مسلک تصوف
اقبالیات تنقید
لمس کا صحرا
تاج مہجور
آواز کا لمس
قمر سنبھلی
جن کے ماتھے پر روشناب بھی تمہارے لمس کا ٹیکا
بے ارادہ لمس کی وہ سنسنی پیاری لگیکم توجہ آنکھ کا وہ دیکھنا اچھا لگا
جس کے لمس کواپنے جسم پہ تو نے بھی محسوس کیا ہے
میں جب بھی چھوتا ہوں اپنے بدن کی مٹی کوتو لمس پھر اسی ٹھنڈے بدن کا ہوتا ہے
اب اس کے بعد کا موسم ہے سردیوں والاترے بدن کا کوئی لمس ساتھ رہ جائے
جاں بخش سی اس برگ گل تر کی تراوتوہ لمس عزیز دو جہاں یاد رہے گا
وہی ہوا کہ تکلف کا حسن بیچ میں تھابدن تھے قرب تہی لمس سے بکھرتے ہوئے
لمس کی لو میں پگھلتا حجرۂ ذات و صفاتتم بھی ہوتے تو اندھیرا دیکھنے کی چیز تھی
گزر گئے تو ہاتھ کبھی نہیں آئیں گےان کے لمس کو پیتی جا
یہ نرم نرم سے ہاتھوں کا گرم گرم سا لمسگداز جسم پہ بلور کی تہوں کا سماں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books