aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",u2Di"
دل اجڑی ہوئی ایک سرائے کی طرح ہےاب لوگ یہاں رات جگانے نہیں آتے
تھی جو اک فاختہ اداس اداسصبح وہ شاخ سے اڑی ہی نہیں
وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیاورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی
کیا کہیں پھر کوئی بستی اجڑیلوگ کیوں جشن منانے آئے
کترنیں غم کی جو گلیوں میں اڑی پھرتی ہیںگھر میں لے آؤ تو انبار سے لگ جاتے ہیں
لپٹ گیا ترا دیوانہ گرچہ منزل سےاڑی اڑی سی ہے یہ خاک رہ گزر پھر بھی
یہ صبح صبح چہرے کی رنگت اڑی ہوئیکل رات تم کہاں تھے بتانا سہی سہی
دل مجروح کی اجڑی ہوئی خاموشی سےبوئے نغمات بڑی دیر کے بعد آئی ہے
کیوں گرہ گیسوؤں میں ڈالی ہےجاں کسی پھول کی اڑی ہوگی
نہیں یہ ہے گلال سرخ اڑتا ہر جگہ پیارےیہ عاشق کی ہے امڑی آہ آتش بار ہولی میں
اٹھا عجب تضاد سے انسان کا خمیرعادی فنا کا تھا تو پجاری بقا کا تھا
وہ لجائے میرے سوال پر کہ اٹھا سکے نہ جھکا کے سراڑی زلف چہرے پہ اس طرح کہ شبوں کے راز مچل گئے
ادھر بھی خاک اڑی ہے ادھر بھی خاک اڑیجہاں جہاں سے بہاروں کے کارواں نکلے
پھر اس کے بعد کبھی ہم نہ تم کو روکیں گےلبوں پہ سانس اڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ
چھپاتے ہیں بہت وہ گرمیٔ دل کو مگر میں بھیگل رخ پر اڑی رنگت کے چھینٹے دیکھ لیتا ہوں
سجایا ہم نے مضامیں کے تازہ پھولوں سےبسا دیا ہے ان اجڑی ہوئی زمینوں کو
معاہدوں میں لچک بھی ضروری ہوتی ہےپر اس کی سوئی وہیں کی وہیں اڑی ہوئی ہے
میں تو عادی ہوں خاک چھاننے کاتم بتاؤ کہ ڈھونڈھنا کیا ہے
گلی گلی آباد تھی جن سے کہاں گئے وہ لوگدلی اب کے ایسی اجڑی گھر گھر پھیلا سوگ
ہو گئی ہے مری اجڑی ہوئی دنیا آبادمیں اسے ڈھونڈ رہا ہوں یہ بتانے کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books