aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "توپ"
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیںیہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔمت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگایوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔمفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
مگر لکھوائے کوئی اس کو خط تو ہم سے لکھوائےہوئی صبح اور گھر سے کان پر رکھ کر قلم نکلے
وہ کہتے ہیں اٹھو سحر ہو گئیازاں ہو گئی توپ سر ہو گئی
رات باقی ہے ابھی کس لیے گھبرا کے اٹھےتوپ چھٹنے دو مری جان اذاں ہونے دو
اپنی معصوم بغاوت پہ بڑا ہے پرسنکاٹھ کی توپ کھلونوں میں سجانے والا
توپ خانے سیں ہماری آہ کےقلعۂ دل دھول دھانی ہو گیا
ان شریفوں کو تو بزدل نہ سمجھنا صابرؔٹینک اور توپ چلانے کا ہنر رکھتے ہیں
ڈھلنے کو ہے مہر نوجوانیچھٹنے پہ ہے توپ دوپہر کی
یہ کام توپ تپنچے کے دائرے کا نہیںفتوح فکر و نظر تو ہے بس قلم کا جگر
نہ موذن نے اذاں دی نہ ابھی توپ چلیدفعتاً بول اٹھا مرغ سحر آپ سے آپ
لفظوں کی توپ سوچ کے ہتھیار تھام کرآپس میں خود ہی فن کے نگہبان لڑ گئے
شاعری کی توپ داغی ہے نشاطؔاور کوئی تیر تو مارا نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books