aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خشن"
جاگہ سے بھی جاتے ہو منہ سے بھی خشن ہو کروے حرف نہیں ہیں جو شایان نکلتے ہیں
یہ ترک ہو کے خشن کج اگر کلاہ کریںتو بوالہوس نہ کبھو چشم کو سیاہ کریں
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتابدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوںروئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں
پھر بھر رہا ہوں خامۂ مژگاں بہ خون دلساز چمن طرازی داماں کیے ہوئے
نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میںنماز شوق تو واجب ہے بے وضو ہی سہی
ہم نہیں وہ جو کریں خون کا دعویٰ تجھ پربلکہ پوچھے گا خدا بھی تو مکر جائیں گے
رنگ ہر رنگ میں ہے داد طلبخون تھوکوں تو واہ وا کیجے
میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملےخشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی
ہجر میں کیف اضطراب نہ پوچھخون دل بھی شراب ہونا تھا
خون سا لگ گیا ہے ہاتھوں میںچڑھ گیا زہر گل مسلتے ہی
رنگ کی اپنی بات ہے ورنہآخرش خون بھی تو پانی ہے
تھوک دے خون جان لے وہ اگرعالم ترک مدعا میرا
آخرش خون تھوکنے سے میاںبات میں تیری کیا اثر آیا
خون کے گھونٹ پی رہا ہوں میںیہ مرا خون ہے شراب نہیں
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیااک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
مریم کہاں تلاش کرے اپنے خون کوہر شخص کے گلے میں نشان صلیب تھا
خشت پشت دست عجز و قالب آغوش وداعپر ہوا ہے سیل سے پیمانہ کس تعمیر کا
ہے خون جگر جوش میں دل کھول کے روتاہوتے جو کئی دیدۂ خوں نابہ فشاں اور
چرکے تو تجھے دیے ہیں میں نےپر خون بھی میں ہی تھوکتا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books