aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سمندر"
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
اس سمندر پہ تشنہ کام ہوں میںبان تم اب بھی بہہ رہی ہو کیا
کوئی اپنی ہی نظر سے تو ہمیں دیکھے گاایک قطرے کو سمندر نظر آئیں کیسے
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کوہوائیں تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہو جائے
کیا دکھ ہے سمندر کو بتا بھی نہیں سکتاآنسو کی طرح آنکھ تک آ بھی نہیں سکتا
میں سمندر بھی ہوں موتی بھی ہوں غوطہ زن بھیکوئی بھی نام مرا لے کے بلا لے مجھ کو
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھناجہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا
مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گااسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا
ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتےساحل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے
بھڑکائیں مری پیاس کو اکثر تری آنکھیںصحرا مرا چہرا ہے سمندر تری آنکھیں
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گامیں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
آنسو کو کبھی اوس کا قطرہ نہ سمجھناایسا تمہیں چاہت کا سمندر نہ ملے گا
اپنے جنگل سے جو گھبرا کے اڑے تھے پیاسےہر سراب ان کو سمندر نظر آیا ہوگا
پہلے اترا میں دل کے دریا میںپھر سمندر اتر گئے مجھ میں
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیااک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
بستی کے سارے لوگ ہی آتش پرست تھےگھر جل رہا تھا اور سمندر قریب تھا
پہنچ گیا تری آنکھوں کے اس کنارے تکجہاں سے مجھ کو سمندر دکھائی دینے لگا
یہ دیکھنا ہے کہ صحرا بھی ہے سمندر بھیوہ میری تشنہ لبی کس کے نام کرتا ہے
میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلاقرعۂ فال مرے نام کا اکثر نکلا
تم سے حاصل ہوا اک گہرے سمندر کا سکوتاور ہر موج سے لڑنا بھی تمہی سے سیکھا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books