aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مرگ"
غم ہستی کا اسدؔ کس سے ہو جز مرگ علاجشمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہوتے تک
ڈھلتی نہ تھی کسی بھی جتن سے شب فراقاے مرگ ناگہاں ترا آنا بہت ہوا
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
پریشاں رات ساری ہے ستارو تم تو سو جاؤسکوت مرگ طاری ہے ستارو تم تو سو جاؤ
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
دور تک کوئی ستارہ ہے نہ کوئی جگنومرگ امید کے آثار نظر آتے ہیں
یا رب ہجوم درد کو دے اور وسعتیںدامن تو کیا ابھی مری آنکھیں بھی نم نہیں
ہو عمر خضر بھی تو ہو معلوم وقت مرگہم کیا رہے یہاں ابھی آئے ابھی چلے
مرے چارہ گر کو نوید ہو صف دشمناں کو خبر کروجو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہےآنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا
گر دل کو بس میں پائیں تو ناصح تری سنیںاپنی تو مرگ و زیست ہے اس بے وفا کے ہاتھ
سمجھے ہیں اہل شرق کو شاید قریب مرگمغرب کے یوں ہیں جمع یہ زاغ و زغن تمام
کیا ہوئی تقصیر ہم سے تو بتا دے اے نظیرؔتاکہ شادی مرگ سمجھیں ایسے مر جانے کو ہم
در فصیل کھلا یا پہاڑ سر سے ہٹامیں اب گری ہوئی گلیوں کے مرگ زار میں ہوں
لازم تھا کہ دیکھو مرا رستا کوئی دن اورتنہا گئے کیوں اب رہو تنہا کوئی دن اور
ہو چکیں غالبؔ بلائیں سب تمامایک مرگ ناگہانی اور ہے
سینہ روشن ہو تو ہے سوز سخن عین حیاتہو نہ روشن تو سخن مرگ دوام اے ساقی
ایک پیغام زندگانی بھیعاشقی مرگ ناگہانی بھی
شادیٔ مرگ کا ماحول بنا رہتا ہےآپ آتے ہیں رلاتے ہیں چلے جاتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books