aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बाप"
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
گھروں کی تربیت کیا آ گئی ٹی وی کے ہاتھوں میںکوئی بچہ اب اپنے باپ کے اوپر نہیں جاتا
باپ لرزاں ہے کہ پہنچی نہیں بارات اب تکاور ہم جولیاں دلہن کو سنوارے جائیں
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
ہنستے ہوئے ماں باپ کی گالی نہیں کھاتےبچے ہیں تو کیوں شوق سے مٹی نہیں کھاتے
مجھ کو تجربوں نے ہی باپ بن کے پالا ہےسوچتا ہوں کیا لکھوں ولدیت کے خانے میں
شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیںمیرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے
فیصلے لمحات کے نسلوں پہ بھاری ہو گئےباپ حاکم تھا مگر بیٹے بھکاری ہو گئے
گھر لوٹ کے روئیں گے ماں باپ اکیلے میںمٹی کے کھلونے بھی سستے نہ تھے میلے میں
زندگی باپ کی مانند سزا دیتی ہےرحم دل ماں کی طرح موت بچانے آئی
بزم یاراں سے پھری باد بہاری مایوسایک سر بھی اسے آمادۂ سودا نہ ملا
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
مجھے ذرا سا برا کہہ دیا تو اس سے کیاوہ اتنی بات پہ ماں باپ سے لڑی ہوئی ہے
اک عجیب ٹھنڈک ہے اس کے نرم لہجے میںلفظ لفظ شبنم ہے بات بات پیاری ہے
مجھ کو گہرائی میں مٹی کی اتر جانا ہےزندگی باندھ لے سامان سفر جانا ہے
کیونکر ہم امتحان دیں سوئیں گے جا کے باغ میںپڑھنے کو آدھی رات تک کوئی ہمیں جگائے کیوں
پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگاخوشی نے دل سا دکھایا تو باپ رونے لگا
آئی جس روز سے بیٹی پہ جوانی اس کیباپ ہر وقت پریشان نظر آتا ہے
خود مر گیا تھا جن کو بچانے میں پہلے باپاب کے فساد میں وہی بچے نہیں رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books