aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kaafii"
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیںوفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھےکبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
خود اپنا فیصلہ بھی عشق میں کافی نہیں ہوتااسے بھی کیسے کر گزریں جو دل میں ٹھان لیتے ہیں
مے کدے میں کیا تکلف مے کشی میں کیا حجاببزم ساقی میں ادب آداب مت دیکھا کرو
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گےاک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا
ظلم کے دور سے اکراہ دلی کافی ہےایک خوں ریز بغاوت ہو ضروری تو نہیں
اگر پلک پہ ہے موتی تو یہ نہیں کافیہنر بھی چاہئے الفاظ میں پرونے کا
ہنسنے کو صرف ہونٹ ہی کافی نہیں رہےجوادؔ شیخ اب تو کلیجہ بھی چاہیے
بچھڑے لوگوں سے ملاقات کبھی پھر ہوگیدل میں امید تو کافی ہے یقیں کچھ کم ہے
غافلوں کے لطف کو کافی ہے دنیاوی خوشیعاقلوں کو بے غم عقبیٰ مزا ملتا نہیں
اک نظر بھی تری کافی تھی پئے راحت جاںکچھ بھی دشوار نہ تھا مجھ کو شکیبا کرنا
یہ کہنا تو نہیں کافی کہ بس پیارے لگے ہم کوانہیں کیسے بتائیں ہم کہ وہ کیسے لگے ہم کو
تیرا کوچہ ترا در تیری گلی کافی ہےبے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے
تیرے آگے سرکشی دکھلاوں گا؟تو تو جو کہہ دے وہی بن جاؤں گا
مرے لبوں پہ کوئی بوند ٹپکی آنسو کییہ قطرہ کافی تھا جلتے ہوئے مکاں کے لئے
جناب دیکھا سراپا گلاب مرمر کاابھی یہ شعر تھے شعروں میں چاند اترا کبھی
کیا ضد ہے مرے ساتھ خدا جانے وگرنہکافی ہے تسلی کو مری ایک نظر بھی
سر جھکائے ہوئے خاموش جو تم بیٹھے ہواتنا کافی ہے مرے دوست ندامت کے لئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books