aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kha.Daa.uu.n"
ایک فقیر چلا جاتا ہے پکی سڑک پر گاؤں کیآگے راہ کا سناٹا ہے پیچھے گونج کھڑاؤں کی
عجلت کے الاؤ میں کیے فیصلے عابدؔاب سوچ کی برفانی کھڑاؤں پہ کھڑے ہیں
مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیںیہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جاؤ خلاؤں میںہمیں پہ رات بھاری ہے ستارو تم تو سو جاؤ
کنیز ہو کوئی یا کوئی شاہزادی ہوجو عشق کرتا ہے کب خاندان دیکھتا ہے
خیال ہے خاندان کو اطلاع دے دوںجو کٹ گیا اس شجر کا شجرہ نکالنا ہے
وہ منکر ہے تو پھر شاید ہر اک مکتوب شوق اس نےسر انگشت حنائی سے خلاؤں میں لکھا ہوگا
خراب صدیوں کی بے خوابیاں تھیں آنکھوں میںاب ان بے انت خلاؤں میں خواب کیا دیتے
وہ سفینے جنہیں طوفاں نہ ملےناخداؤں نے ڈبوئے ہوں گے
خود کو بکھرتے دیکھتے ہیں کچھ کر نہیں پاتے ہیںپھر بھی لوگ خداؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
مجھے بتوں سے اجازت اگر کبھی مل جائےتو شہر بھر کے خداؤں کو بے نقاب کروں
وہ نام ہوں کہ جس پہ ندامت بھی اب نہیںوہ کام ہیں کہ اپنی جدائی کماؤں میں
تمہارے خواب سے ہر شب لپٹ کے سوتے ہیںسزائیں بھیج دو ہم نے خطائیں بھیجی ہیں
موسم کا اشارہ ہے خوش رہنے دو بچوں کومعصوم محبت ہے پھولوں کی خطاؤں میں
اب وہ طوفاں ہے نہ وہ شور ہواؤں جیسادل کا عالم ہے ترے بعد خلاؤں جیسا
زمیں پر آ گئے آنکھوں سے ٹوٹ کر آنسوبری خبر ہے فرشتے خطائیں کرنے لگے
میرا اک یار سندھ کے اس پارناخداؤں سے رابطہ کیا جائے
زباں رکھتا ہوں لیکن چپ کھڑا ہوںمیں آوازوں کے بن میں گھر گیا ہوں
اس قدر پیار ہے انساں کی خطاؤں سے مجھےکہ فرشتہ مرا معیار نہیں ہو سکتا
زمیں چھٹی تو بھٹک جاؤ گے خلاؤں میںتم اڑتے اڑتے کہیں آسماں نہ چھو لینا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books