aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "marham-o-darmaan-e-hayaat"
اک مسیحا کی نشانی ہے یہ ہنستا ہوا زخمہم کو درکار نہیں مرہم و درمان حیات
دل کو رہین لذت درماں نہ کر سکےہم ان سے بھی شکایت ہجراں نہ کر سکے
فضاؔ ہے خالق صبح حیات پھر بھی غریبکہاں کہاں نہ افق کی تلاش میں ڈوبا
خاکۂ تصویر تھا میں خالی از رنگ حیاتیوں سجایا آپ نے مجھ کو کہ قیصرؔ کر دیا
محرومیٔ حیات کا حل ڈھونڈتے رہےیعنی ادائے حسن عمل ڈھونڈتے رہے
شانؔ بے سمت نہ کر دے تمہیں صحرائے حیاتذہن میں ان کے نقوش کف پا رہنے دو
وہ جس نے چھینی متاع حیات اے ببیاکؔہم اس سے بھی تو تعلق بحال رکھتے ہیں
مسیح کون بنے سارے ہاتھ آلودہلہولہان ہے دھرتی کہاں سے مرہم آئے
یا رب حیات عشق مری بے مزا نہ ہوجیتے جی دل سے درد محبت جدا نہ ہو
صبح نشاط دل ہے نہ شام غم حیاتؔاے اضطراب شوق کہاں لے چلا مجھے
اے حیاتؔ آئینہ ہوں کیا جلوےسب یہاں صاحب نظر تو نہیں
ستم ظریفیٔ حالات کا کرشمہ ہےبھٹکنے والے مجھے راستے بتاتے ہیں
میں کیسے کرتا مکمل نقوش ہستی کےرخ حیاتؔ بدلتا رہا افق کی طرح
دامن فقر میں سایہ ہے جہانگیری کالیکن اکبر کی طرح دھوپ میں چل کر جانا
اپنے سائے سے ہم خود اے حیات ڈرتے ہیںمصلحت کی دنیا میں کتنی بد گمانی ہے
جستجو نئے پن کی ارتقا کا محور ہےہم بھی اس مقولے کے اے حیاتؔ قائل ہیں
میں جانتا ہوں ترا عشق بھی اے جان حیاتؔضرور چھوڑ کے جائے گا اک نشانی بھی
میخانۂ حیات کا انجام دے گیاوہ مجھ کو ایک ٹوٹا ہوا جام دے گیا
دم آخر بھی وہ نہ آئے حیاتؔیہ بھی مجھ سے گلہ نہیں ہوتا
ہاں اے حیاتؔ ہم نے زمانے کے دکھ سہےپھر بھی ہمیں کسی سے شکایت نہیں رہی
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books