aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "raahat"
اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروماے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ
لے تو آئے شاعری بازار میں راحتؔ میاںکیا ضروری ہے کہ لہجے کو بھی بازاری رکھو
وہ راحت جاں ہے مگر اس در بدری میںایسا ہے کہ اب دھیان ادھر بھی نہیں جاتا
روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہےچاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہےستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں
اثر اس کو ذرا نہیں ہوتارنج راحت فزا نہیں ہوتا
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتےجان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے
تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کےدل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے
وہی جو دولت دل ہے وہی جو راحت جاںتمہاری بات پہ اے ناصحو گنواؤں اسے
خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیاآ رہا ہے مرے گمان میں کیا
سچ بات کون ہے جو سر عام کہہ سکےمیں کہہ رہا ہوں مجھ کو سزا دینی چاہیے
کہیں اکیلے میں مل کر جھنجھوڑ دوں گا اسےجہاں جہاں سے وہ ٹوٹا ہے جوڑ دوں گا اسے
میں لاکھ کہہ دوں کہ آکاش ہوں زمیں ہوں میںمگر اسے تو خبر ہے کہ کچھ نہیں ہوں میں
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیااک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
آہ میری ہے تبسم تیرااس لیے درد بھی راحت ہے مجھے
نہ ہم سفر نہ کسی ہم نشیں سے نکلے گاہمارے پاؤں کا کانٹا ہمیں سے نکلے گا
لوگ ہر موڑ پہ رک رک کے سنبھلتے کیوں ہیںاتنا ڈرتے ہیں تو پھر گھر سے نکلتے کیوں ہیں
اے دل کسے نصیب یہ توفیق اضطرابملتی ہے زندگی میں یہ راحت کبھی کبھی
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
بلاتی ہے مگر جانے کا نئیںوہ دنیا ہے ادھر جانے کا نئیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books