aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "siraa"
فلسفی کو بحث کے اندر خدا ملتا نہیںڈور کو سلجھا رہا ہے اور سرا ملتا نہیں
صحرا کے اس طرف سے گئے سارے کارواںسن سن کے ہم تو صرف صدائے جرس جیے
میں تمہارے عشق میں رات دن جو دکھائی دیتا ہوں مطمئنمرا گھر ہی صرف لٹا ہو دل تو لٹا نہ ہو کہیں یوں نہ ہو
وجود عشق کا کوئی سرا ملا نہیں ملاخودی ملی نہیں ملی خدا ملا نہیں ملا
فلسفوں کے دھاگوں سے کھینچ کر سرا دل کاوہم سے حقیقت تک ہم نے سلسلہ پایا
گفتگو کا کوئی تو ملتا سراپھر اسے ناراض کر کے دیکھتے
کرنا تھا انتخاب مراسم میں عشق میںمیں نے سرا بچایا کنارا چلا گیا
مرے قصہ گو نے کہاں کہاں سے بڑھائی باتمجھے داستاں کا سرا ملا تو خبر ہوئی
یہ کون اترا پئے گشت اپنی مسند سےاور انتظام مکان و سرا بدلنے لگا
یہ شدت درد کی اس کے نہ ہونے سے نہ ہوتییقیناً اور کچھ اس کے سوا گم ہو گیا ہے
وسعت قدرت حق ہوگی نہ محدود کبھینہیں ملنے کا سرا زلف چلیپا تیرا
جائے قیام منزل ہستی نہ تھی امیرؔاترے تھے ہم سرا میں کہ کوس سفر بجا
وہ داستان مکمل کرے تو اچھا ہےمجھے ملا ہے ذرا سا سرا کہانی کا
تم نے تو حکایات ہی سن رکھی ہیں ورنہوہ شہر وہ خیمے وہ سرا ہے مرے دل میں
احساس کی وادی میں کوئی صوت نہ صورتیہ منزل عرفان تک آنے کا صلہ ہے
بارش خوشبو رنگ ہوا ہیں میں اور توخوابوں کا بے نام سرا ہیں میں اور تو
زندگی! گر نہ ادھیڑے گی مجھےکس لئے میرا سرا چاہتی ہے
الجھنیں تمام عمر ذات میں رہیں مرےکاش میرے ہاتھ پھر لگے کوئی سرا مرا
میں خود سے دور نکلتا گیا ادھڑتا ہواخود اپنی ذات سے نکلا ہوا سرا لے کر
کرن کے دھاگے کا ہم کو اگر سرا ملتاہوائیں سیتے خلاؤں کو ہم رفو کرتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books