بہادر شاہ ظفر: ایک بادشاہ جس نے شاعری میں سکون تلاش کیا
بہادر شاہ ظفر مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ تھے۔ شاعری کلیات ظفران کی شاعری کا مجموعہ ہے جو ان کی وفات کے بعد منظرعام پر آیا۔ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری ایام جلا وطنی میں گزارے- ان کے آخری دنوں کی غزلوں میں دلی کی تاراجی کا المیہ صاف طور پر نظر آتا ہے ۔ آیئے اس انتخاب کو پڑھئے جس میں بہادر شاہ ظفر کے چند مشہور شعر شامل ہیں۔
کوئی کیوں کسی کا لبھائے دل کوئی کیا کسی سے لگائے دل
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل وہ دکان اپنی بڑھا گئے
-
موضوعات: فلمی اشعاراور 2 مزید
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں ہے دل داغدار میں
-
موضوعات: حسرتاور 1 مزید
کتنا ہے بد نصیب ظفرؔ دفن کے لیے
دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
-
موضوعات: قسمتاور 1 مزید
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی
جیسی اب ہے تری محفل کبھی ایسی تو نہ تھی
-
موضوعات: بے کسیاور 1 مزید
نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر
پڑی اپنی برائیوں پر جو نظر تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا
-
موضوعات: ترغیبیاور 2 مزید
ہم اپنا عشق چمکائیں تم اپنا حسن چمکاؤ
کہ حیراں دیکھ کر عالم ہمیں بھی ہو تمہیں بھی ہو
-
موضوعات: حسناور 1 مزید
دولت دنیا نہیں جانے کی ہرگز تیرے ساتھ
بعد تیرے سب یہیں اے بے خبر بٹ جائے گی
-
موضوع: ترغیبی
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں
-
موضوعات: بے_چینیاور 2 مزید
گئی یک بہ یک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو میرے قرار ہے
کروں اس ستم کو میں کیا بیاں مرا غم سے سینہ فگار ہے
بہار آئی شگوفہ پھولا کھلا ہے تختہ ہر اک چمن کا
کہیں تماشہ ہے یاسمن کا کہیں نظارہ ہے نسترن کا