- کتاب فہرست 188640
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
کارگزاریاں59
ادب اطفال2075
ڈرامہ1028 تعلیم377 مضامين و خاكه1531 قصہ / داستان1738 صحت108 تاریخ3579طنز و مزاح748 صحافت216 زبان و ادب1978 خطوط817
طرز زندگی26 طب1033 تحریکات300 ناول5029 سیاسی372 مذہبیات4900 تحقیق و تنقید7352افسانہ3057 خاکے/ قلمی چہرے294 سماجی مسائل118 تصوف2281نصابی کتاب568 ترجمہ4579خواتین کی تحریریں6357-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی14
- اشاریہ5
- اشعار69
- دیوان1498
- دوہا53
- رزمیہ106
- شرح211
- گیت66
- غزل1330
- ہائیکو12
- حمد54
- مزاحیہ37
- انتخاب1659
- کہہ مکرنی7
- کلیات717
- ماہیہ21
- مجموعہ5351
- مرثیہ400
- مثنوی886
- مسدس61
- نعت602
- نظم1318
- دیگر82
- پہیلی16
- قصیدہ201
- قوالی18
- قطعہ74
- رباعی306
- مخمس16
- ریختی13
- باقیات27
- سلام35
- سہرا10
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ20
- تاریخ گوئی30
- ترجمہ74
- واسوخت28
ابراہیم جلیس کے طنز و مزاح
دوسرے کی بیوی
میرے دوستوں کی بیویوں کو مجھ سے یہ شکایت ہے کہ میں اپنی بیوی کو ان سے ملنے نہیں دیتا، اور مجھے اپنے دوستوں کی بیویوں سے یہ شکایت ہے کہ وہ صرف ملنے کے لیے میری بیوی سے نہیں ملتی ہیں بلکہ اپنی امارت کا رُعب جھاڑنے کے لئے میری بیوی کو اپنے ہاں بلاتی ہیں۔ میری
بیمار کی باتیں
’’تندرستی ہزار نعمت ہے۔‘‘ یہ کہاوت پہلے محض کہاوت تھی لیکن اس میں ایک مصرعے کا اضافہ کر کے سالکؔ نے اسے ایک مکمل شعر بنا دیا ہے۔ تنگدستی اگر نہ ہو سالکؔ تندرستی ہزار نعمت ہے گویا پرانے زمانے کے لوگوں میں یہ خیال عام تھا کہ؛ تنگدستی بھی
دماغ چاٹنے والے
میرے ملاقاتیوں کی کوئی تعداد معین نہیں ہے۔ مگر ان میں سے چند ملاقاتی ایسے ہیں جن کے بارے میں رہ رہ کر مجھے خیال آتا ہے کہ کاش ان سے میری ملاقات نہ ہوتی۔ یا کاش اب ان سے میری راہ و رسم منقطع ہوجائے۔ یہ ضرور ہے کہ پہلی بار جب میں کسی ملاقاتی سے ملتا
پیار کی باتیں
(غریب کی جورو) اخباروں میں ایک دردناک خبر شائع ہوئی تھی کہ ’’ایک شخص نے مالی پریشانیوں سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔‘‘ کہا جاتا ہے کہ صرف دو مہینے پہلے اس کی شادی ہوئی تھی لیکن اس کی آمدنی اتنی کم تھی کہ اس میں صرف ایک کا گزارہ ہی بمشکل ہوتا تھا اور
گھر داماد
ہمارے ایک دوست ’’بی۔ اے۔ پاس‘‘ ہیں۔ لیکن ’’بی بی پاس‘‘ نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے بی اے پاس دوست بے روزگار ہونے کے علاوہ خوددار آدمی بھی ہیں، لہٰذا ’’گھر داماد‘‘ بننے کے لئے کسی طرح بھی تیار نہیں۔ چنانچہ ’’بی بی پاس‘‘ ہونے کا نہ سوال ہی
ٹاپ لیس بکنی
انگریزی زبان میں عورت کو مرد کا ’’بیٹر ہاف‘‘ (Betterhalf) یعنی ’’نصف بہتر‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ عورت کی اس تعریف بلکہ تعارف سے ہم اس وقت واقف تھے جب انگریزی زبان کچھ کچھ ہماری سمجھ میں آنے لگی تھی۔ لیکن یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آئی تھی کہ، ’’عورت
کمیٹی بیٹھی ہے
جمہوری نظام کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ کسی کام کو منظم طریقے پر اور سلیقے سے انجام دینے کے چند افراد پر مشتمل ایک ’’کمیٹی‘‘ قائم کی جاتی ہے۔ مثال کے طورپر آپ کے محلّے میں مچھّر بہت ہوگئے ہیں اور آپ اپنے شہر کی میونسپلٹی سے شکایت کریں کہ ’’ہمارے
کھال میں رہو بیگم
ایک کلر کی نئی نئی شادی ہوئی تھی۔ جاڑوں کا زمانہ تھا۔ دلہن نے شوہر سے فرمائش کی کہ مجھے ایک فرکوٹ خرید دو۔ بیوی نئی نئی تھی اور وہ اتفاق سے تنخواہ کا بھی دن تھا۔ شوہر فرمائش کو ٹال نہ سکا۔ وہ بازار میں فرکوٹ کی دکان پر پہنچے۔ بیوی نے کسی جانور کی کھال
شوٹنگ سے پہلے ہیروئن!
کہا جاتا ہے کہ دنیا کی ہر زبان کے ادب بالخصوص اردو ادب میں عورت کے ساتھ ادیب اور شاعر بڑا ظلم کرتے ہیں۔ اس کی وہ درگت بناتے ہیں کہ عورت کے سوائے دنیا میں کوئی مخلوق مظلوم نہیں آتی۔ میں جیسے جیسے دنیا کے ہر ادب بالخصوص اردو ادب کا گہرا مطالعہ کرتا
یہ چوٹی کس لیے پیچھے پڑی ہے
’’یہ چوٹی کس لیے پیچھے پڑی ہے‘‘ جب تک یہ مصرع میری نظر سے نہیں گزرا تھا، میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ بے چاری نازک اندام عورت کی گدّی سے یہ سیر ڈھائی سیر وزنی بالوں کی چوٹی کیوں لٹکی ہوئی ہے؟ لیکن اب جب بھی کوئی چوٹی یا چوٹیوں والی عورت مجھے
وزیر کی تہمد
کہتے ہیں کہ ایک چھوٹے آدمی کو شوخیٔ تقدیر سے بہت بڑی دولت مل گئی۔ چھوٹے آدمی کو بڑا روپیہ ملنا ایسی ہی بات ہے جیسے کسی بندر کے ہاتھ اُسترا لگ جائے جس طرح بندر شیو بنانے کی کوشش میں اپنا سارا چہرے ’’لہولہان‘‘ کرلیتا ہے، اسی طرح چھوٹا آدمی بڑی دولت
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
-
کارگزاریاں59
ادب اطفال2075
-
