Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aleem Masroor's Photo'

علیم مسرور

1926

علیم مسرور کے اشعار

بھیڑ کے خوف سے پھر گھر کی طرف لوٹ آیا

گھر سے جب شہر میں تنہائی کے ڈر سے نکلا

جانے کیا محفل پروانہ میں دیکھا اس نے

پھر زباں کھل نہ سکی شمع جو خاموش ہوئی

اٹھ کے اس بزم سے آ جانا کچھ آسان نہ تھا

ایک دیوار سے نکلا ہوں جو در سے نکلا

زمانے کو دوں کیا کہ دامن میں میرے

فقط چند آنسو ہیں وہ بھی کسی کے

نکلے تری محفل سے تو ساتھ نہ تھا کوئی

شاید مری رسوائی کچھ دور چلی ہوگی

افسانہ محبت کا پورا ہو تو کیسے ہو

کچھ ہے دل قاتل تک کچھ ہے دل بسمل تک

انجام کشاکش ہوگا کچھ دیکھیں تو تماشا دیوانے

یا خاک اڑے گی گردوں پر یا فرش پہ تارے نکلیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے