انیس احمد انیس کے اشعار
اب غم کا کوئی غم نہ خوشی کی خوشی مجھے
آخر کو راس آ ہی گئی زندگی مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
گوارا ہی نہ تھی جن کو جدائی میری دم بھر کی
انہیں سے آج میری شکل پہچانی نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کبھی اک بار ہولے سے پکارا تھا مجھے تم نے
کسی کی مجھ سے اب آواز پہچانی نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
طواف ماہ کرنا اور خلا میں سانس لینا کیا
بھروسہ جب نہیں انسان کو انسان کے دل پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یا رب مرے گناہ کیا اور احتساب کیا
کچھ دی نہیں ہے خضر سی عمر رواں مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ہمیں نے چن لئے پھولوں کے بدلے خار دامن میں
فقط گلچیں کے سر الزام ٹھہرایا نہیں جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ادھر وہ عہد و پیمان وفا کی بات کرتے ہیں
ادھر مشق ستم بھی ترک فرمایا نہیں جاتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں وہ رند نو نہیں ہوں جو ذرا سی پی کے بہکوں
ابھی اور اور ساقی کہ میں پھر سنبھل رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
وہ اپنے دامن پارہ پہ بھی نگاہ کرے
جہاں میں مجھ پہ اٹھا کر جو انگلیاں گزرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے