Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ashfaq Husain's Photo'

اشفاق حسین

1951 | کناڈا

کنیڈا میں مقیم اردو کے ممتاز شاعر

کنیڈا میں مقیم اردو کے ممتاز شاعر

اشفاق حسین کے اشعار

1.9K
Favorite

باعتبار

کوئی گھر ہی نہیں تو بے گھری کا زخم کیسا

سکونت کے لیے اک استعارہ ڈھونڈتے ہیں

پھول مہکیں گے یوں ہی چاند یوں ہی چمکے گا

تیرے ہوتے ہوئے منظر کو حسیں رہنا ہے

کام جو عمر رواں کا ہے اسے کرنے دے

میری آنکھوں میں سدا تجھ کو حسیں رہنا ہے

دل کی جاگیر میں میرا بھی کوئی حصہ رکھ

میں بھی تیرا ہوں مجھے بھی تو کہیں رہنا ہے

تلاش اپنی خود اپنے وجود کو کھو کر

یہ کار عشق ہے اس میں لگا تو میں بھی ہوں

تمہیں منانے کا مجھ کو خیال کیا آئے

کہ اپنے آپ سے روٹھا ہوا تو میں بھی ہوں

دن بھر کے جھمیلوں سے بچا لایا تھا خود کو

شام آتے ہی اشفاقؔ میں ٹوٹا ہوا کیوں ہوں

کھل کر تو وہ مجھ سے کبھی ملتا ہی نہیں ہے

اور اس سے بچھڑ جانے کا امکان ہے یوں بھی

کون ہیں وہ جنہیں آفاق کی وسعت کم ہے

یہ سمندر نہ یہ دریا، نہ یہ صحرا میرا

دل میں سو تیر ترازو ہوئے تب جا کے کھلا

اس قدر سہل نہ تھا جاں سے گزرنا میرا

لفظوں میں ہر اک رنج سمونے کا قرینہ

اس آنکھ میں ٹھہرے ہوئے پانی سے ملا ہے

وہ ہو نہ سکا اپنا تو ہم ہو گئے اس کے

اس شخص کی مرضی ہی میں ڈھالے ہوئے ہم ہیں

جو خواب کی دہلیز تلک بھی نہیں آیا

آج اس سے ملاقات کی صورت نکل آئی

ٹوٹے ہوئے لوگ ہیں سلامت

یہ نقل مکانی کا معجزہ ہے

بہت چھوٹا سا دل اور اس میں اک چھوٹی سی خواہش

سو یہ خواہش بھی اب نیلام کرنے کے لیے ہے

میں اپنی پیاس میں کھویا رہا خبر نہ ہوئی

قدم قدم پہ وہ دریا پکارتا تھا مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے