تمام
تعارف
غزل179
شعر195
ای-کتاب129
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 36
آڈیو 45
ویڈیو 78
قطعہ2
قصہ5
بلاگ5
دیگر
نعت1
داغؔ دہلوی کے قصے
آپ شعر کہتے نہیں، شعر جنتے ہیں
بشیرؔ رامپوری حضرت داغؔ دہلوی سے ملاقات کے لیے پہنچے تو وہ اپنے ماتحت سے گفتگو بھی کررہے تھے اور اپنے ایک شاگرد کو اپنی نئی غزل کے اشعار بھی لکھوا رہے تھے۔ بشیر ؔصاحب نے سخن گوئی کے اس طریقہ پر تعجب کا اظہار کیا تو داغؔ صاحب نے پوچھا، ’’خاں صاحب آپ شعر
داغ کیا کم ہے نشانی کا یہی یاد رہے
ایک بار داغ دہلوی اجمیر گئے ۔ جب وہاں سے رخصت ہونے لگے تو ان کے شاگرد نواب عبداللہ خاں مطلب نے کہا، ’’استاد آپ جارہے ہیں۔ جاتے ہوئے اپنی کوئی نشانی تو دیتے جائیے۔‘‘ یہ سن کر داغ نے بلا تامل کہا، ’’داغ کیا کم ہے نشانی کا یہی یاد رہے۔‘‘
میں نماز پڑھ رہا تھا، لاحول تو نہیں
ایک روز داغؔ نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک صاحب ان سے ملنے آئے اور انہیں نماز میں مشغول دیکھ کر لوٹ گئے، اسی وقت داغؔ نے سلام پھیرا۔ ملازم نے کہا، ’’فلاں صاحب آئے تھے واپس چلے گئے۔ ‘‘فرمانے لگے۔’’ دوڑ کر جا، ابھی راستے میں ہوں گے۔‘‘ وہ بھاگا بھاگا گیا اور