join rekhta family!
غزل 34
اشعار 48
اب اور دیر نہ کر حشر برپا کرنے میں
مری نظر ترے دیدار کو ترستی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
-
موضوع : دیدار
چلے تھے جس کی طرف وہ نشان ختم ہوا
سفر ادھورا رہا آسمان ختم ہوا
-
موضوع : سفر
ہر ایک سانس مجھے کھینچتی ہے اس کی طرف
یہ کون میرے لیے بے قرار رہتا ہے
-
موضوع : بے قراری
آتا تھا جس کو دیکھ کے تصویر کا خیال
اب تو وہ کیل بھی مری دیوار میں نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
-
موضوع : تصویر