افتخار مغل کے اشعار
کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میں
تو یوں نہیں کہ تجھے سوچتا نہیں ہوں میں
ہم نے اس چہرے کو باندھا نہیں مہتاب مثال
ہم نے مہتاب کو اس رخ کے مماثل باندھا
-
موضوع : چاند
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
خدا! صلہ دے دعا کا، محبتوں کے خدا
خدا! کسی نے کسی کے لیے دعا کی تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
محبت اور عبادت میں فرق تو ہے ناں
سو چھین لی ہے تری دوستی محبت نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
گھیر لیتی ہے کوئی زلف، کوئی بوئے بدن
جان کر کوئی گرفتار نہیں ہوتا یار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
مرے وجود کے اندر مجھے تلاش نہ کر
کہ اس مکان میں اکثر رہا نہیں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
کئی دنوں سے مرے ساتھ ساتھ چلتی ہے
کوئی اداس سی ٹھنڈی سی کوئی پرچھائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
میں تم کو خود سے جدا کر کے کس طرح دیکھوں
کہ میں بھی ''تم'' ہوں، کوئی دوسرا نہیں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
آنکھ جھپکی تھی بس اک لمحے کو اور اس کے بعد
میں نے ڈھونڈا ہے تجھے زندگی صحرا صحرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
تو مجھ سے میرے زمانوں کا پوچھتی ہے تو سن!
ترا جنوں، ترا سودا، تری طلب، تری یاد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
سواد ہجر میں رکھا ہوا دیا ہوں میں
تجھے خبر نہیں کس آگ میں جلا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
یہی چراغ ہے سب کچھ کہ دل کہیں جس کو
اگر یہ بجھ گیا تو آدمی بھی پرچھائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
ابھی چھٹی نہیں جنت کی دھول پاؤں سے
ہنوز فرش زمیں پر نیا نیا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے