Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kafeel Aazar Amrohvi's Photo'

کفیل آزر امروہوی

1940 | ممبئی, انڈیا

فلم نغمہ نگار ، اپنی نظم ’ بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی‘ کے لئے مشہور، جسے جگجیت سنگھ نے آواز دی تھی

فلم نغمہ نگار ، اپنی نظم ’ بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی‘ کے لئے مشہور، جسے جگجیت سنگھ نے آواز دی تھی

کفیل آزر امروہوی کے اشعار

6.9K
Favorite

باعتبار

اک سہما ہوا سنسان گلی کا نکڑ

شہر کی بھیڑ میں اکثر مجھے یاد آیا ہے

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی

لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی

لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے

یہ حادثہ بھی ترے شہر میں ہوا ہوگا

تمام شہر مجھے ڈھونڈھتا پھرا ہوگا

تمہاری بزم سے نکلے تو ہم نے یہ سوچا

زمیں سے چاند تلک کتنا فاصلہ ہوگا

صبح لے جاتے ہیں ہم اپنا جنازہ گھر سے

شام کو پھر اسے کاندھوں پہ اٹھا لاتے ہیں

ہم بھی ان بچوں کی مانند کوئی پل جی لیں

ایک سکہ جو ہتھیلی پہ سجا لاتے ہیں

کوئی منزل نہیں ملتی تو ٹھہر جاتے ہیں

اشک آنکھوں میں مسافر کی طرح آتے ہیں

مکاں شیشے کا بنواتے ہو آزرؔ

بہت آئیں گے پتھر دیکھ لینا

اداسی کا سمندر دیکھ لینا

مری آنکھوں میں آ کر دیکھ لینا

یہ حادثہ تو ہوا ہی نہیں ہے تیرے بعد

غزل کسی کو کہا ہی نہیں ہے تیرے بعد

تم کو ماحول سے ہو جائے گی نفرت آزرؔ

اتنے نزدیک سے دیکھا نہ کرو یاروں کو

میرے ہاتھوں سے کھلونے چھین کر

مجھ کو زخموں کی کہانی دے گیا

جاتے جاتے یہ نشانی دے گیا

وہ مری آنکھوں میں پانی دے گیا

حل نہ تھا مشکل کا کوئی اس کے پاس

صرف وعدے آسمانی دے گیا

کمرے میں پھیلتا رہا سگریٹ کا دھواں

میں بند کھڑکیوں کی طرف دیکھتا رہا

میں اپنے آپ سے ہر دم خفا رہتا ہوں یوں آزرؔ

پرانی دشمنی ہو جس طرح دو خاندانوں میں

کب آؤ گے یہ گھر نے مجھ سے چلتے وقت پوچھا تھا

یہی آواز اب تک گونجتی ہے میرے کانوں میں

اس کی آنکھوں میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے

شام ہوتی ہے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے

ایک اک بات میں سچائی ہے اس کی لیکن

اپنے وعدوں سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے

جب سے اک خواب کی تعبیر ملی ہے مجھ کو

میں ہر اک خواب کی تعبیر سے گھبراتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے